• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

فیس بک ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں

شائع September 29, 2018
یہ کوئی دعویٰ نہیں بلکہ وہ اعتراف ہے جو فیس بک نے خود کیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ کوئی دعویٰ نہیں بلکہ وہ اعتراف ہے جو فیس بک نے خود کیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو آپ نے کبھی فیس بک کو اپنا فون نمبر دیا ہے تو جان لیں کہ وہ اسے آپ کو ٹارگٹ اشتہارات کے لیے استعمال کررہی ہے۔

یہ کوئی دعویٰ نہیں بلکہ وہ اعتراف ہے جو فیس بک نے خود کیا ہے۔

فیس بک نے تسلیم کیا ہے کہ صارفین کی جانب سے اسے جب ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن (ٹو ایف اے) فراہم کیے جاتے ہیں، تو وہ انہیں اشتہارات کے لیے استعمال کرتا ہے۔

یعنی صارفین اپنے اکاﺅنٹ کے تحفظ کے لیے جب ٹو ایف اے کو اپناتے ہیں تو ان کی ذاتی معلومات کو فیس بک کی جانب سے ڈالرز کمانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس انکشاف نے لوگوں کو کافی بھڑکا دیا ہے جس کے بارے میں سوشل میڈیا پر کافی بحث چل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: فیس بک اپنے صارفین کو 'خود' سے دور رکھنے کی خواہشمند

فیس بک نے یہ اعتراف اس وقت کیا جب ایک چینی ویب سائٹ Gizmodo نے اس کا انکشاف کیا تھا۔

فیس بک کے ترجمان نے ٹیک کرنچ نامی ویب سائٹ کو بتایا ' ہم لوگوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کو استعمال کرتے ہیں تاکہ انہیں فیس بک بشمول اشتہارات کے حوالے سے بہتر اور زیادہ پرسنلائز تجربہ فراہم کرسکیں'۔

ترجمان کا کہنا تھا ' ہم اس بارے میں واضح کرتے ہیں کہ ہم جو معلومات اکٹھا کرتے ہیں، اسے کیسے استعمال کرتے ہیں، ان معلومات میں وہ کانٹیکٹ انفارمیشن بھی ہے جو لوگ اپنے اکاﺅنٹ میں ایڈ یا اپ لوڈ کرتے ہیں۔ آپ کسی بھی وقت اپنی اپ لوڈ کی گئی کانٹیکٹ انفارمیشن ڈیلیٹ کرسکتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا جعلی خبروں کے خلاف نیا منصوبہ

گزشتہ سال فیس بک کی جانب سے ٹو ایف اے کے متبادل کو متعارف کرایا گیا تھا جس میں یو ایس بی سپورٹ بھی شامل تھی جبکہ رواں سال مئی میں تھرڈ پارٹی ایپس کو بھی اس عمل میں شامل کیا گیا۔

صارفین اپنا فون نمبر دینے کے بجائے ان متبادل ذرائع کو استعمال کرسکتے ہیں۔

اس سے قبل رواں سال مئی میں فیس بک کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جب اس نے ٹو ایف اے استعمال کرنے والے صارفین کے فونز پر اسپیم پیغامات بھیجنا شروع کردیے، تاہم کمپنی نے اس کا ذمہ دار بگ کو قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024