• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

اسلام آباد: کروڑوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

شائع September 28, 2018

اسلام آباد ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی دبئی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈپٹی کلیکٹر کسٹم ماجد حسین کے مطابق ملزمان اسمگلنگ کے ذریعے 3 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی دبئی منتقل کرنا چاہتے تھے، جسے بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان عنایت خان اور غلام دستگیر پی آئی اے کی پرواز پی کے 233 سے دبئی جارہے تھے اور وہ تمام راستوں سے گزر کر جہاز میں بیٹھ چکے تھے۔

مزید پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ: ایان علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

انہوں نے بتایا کہ خفیہ اطلاع پر اسسٹنٹ کلیکٹر عائشہ، فرحین زارا، ایڈیشنل کلیکٹر نثار احمد نے ملزمان کو جہاز سے گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے غیر ملکی کرنسی برآمد کرلی۔

خیال رہے کہ مارچ 2015 کے بعد سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر کسٹم حکام کی یہ دوسری بڑی کارروائی ہے، جس میں کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ ناکام بنائی گئی۔

اس سے قبل 14 مارچ 2015 کو ماڈل ایان علی کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

اس واقعے پر ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھام جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی تھی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں؛ کرنسی اسمگلنگ کیس: ایان علی پر فرد جرم عائد

بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا تھا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

ضمانت پر رہائی کے بعد ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا گیا تھا، جس کے بعد ایان نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور گزشتہ برس جنوری میں عدالت عظمیٰ نے انھیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024