‘قومی خزانے کو ایسے لٹایا گیا جیسے ڈاکو ڈانس پارٹی میں لٹاتے ہیں’
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سابق حکومتی وزرا پر قومی خزانے کو ’ڈانس پارٹی‘ میں لٹانے سے متعلق غیرپارلیمانی زبان اسمتعال کرنے پر اپوزیشن نے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیر اطلاعات نے ریڈیو پاکستان میں مالی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’30سال کے تجربہ کاروں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، سابق حکمرانوں نے قومی خزانے کو ایسے لٹایا جیسے ڈاکو ڈانس پارٹی میں لٹاتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ: شیخ رشید کے ’غیر پارلیمانی جملے‘ پر اپوزیشن کا واک آؤٹ
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز،ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کو تباہ کردیا گیا،عوام کے پیسے لوٹنے والوں کو کڑی سزا دینی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے الزام لگایا کہ خورشید شاہ نے ریڈیو پاکستان میں 3 گھنٹوں میں 800 لوگوں کو بھرتی کروایا۔
اپوزیشن کا واک آؤٹ
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ ’جوالفاظ وزیر اطلاعات نے استعمال کیے،وہ الفاظ گھٹیا ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ پارلیمنٹ ہے، یہاں ایک ایک لفظ کی اہمیت ہوتی ہے‘۔
سابق اپوزیشن لیڈر نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مجرا جہاں ہوتا ہے وہ سب کو پتہ ہے، وہ سوشل میڈیا پر بھی آتا ہے، اگر اجازت ملے تو اسکرین لگا کر آپ کو دکھا دیں‘۔
مزیدپڑھیں: آر ٹی ایس کی ناکامی: اعظم خان سواتی نے وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کردی
خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ وزیراطلاعات ایوان سے معافی مانگیں ورنہ وہ ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔
اس دوران قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصرنے فواد چوہدری کو غیر پارلیمانی الفاظ استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے وزیراطلاعات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ پارلیمنٹ کے کسٹوڈین ہیں اور پارلیمنٹ کو لے کر چلنا میری ذمہ داری ہے تاہم وہ پارلیمانی تقدس کا خیال رکھیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی کا اجلاس: بدامنی، بچوں کے اغوا کےخلاف اپوزیشن کا واک آؤٹ :
جس کے بعد خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ جب تک وفاقی وزیراطلاعات معافی نہیں مانگیں گے۔
جس کے بعد وزیر اطلاعات کے متنازع بیان پر اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کرگئی۔
تحریک استحقاق کی درخواست
پی پی پی رہنما نفیسہ شاہ نے وزیر اطلاعات کے خلاف تحریک استحقاق کی درخواست کردی۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ وزیر اطلاعات نے خورشید شاہ پر تین گھنٹوں میں 800 لوگوں کو نوکریاں دینے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کے بیان سے اسمبلی کا استحقاق مجروع ہوا ہے اس لیے وزیر اطلاعات کے خلاف تحریک استحقاق منظور کی جائے۔
فواد چوہدری کی معافی
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اپنے متنازع بیان پر معافی مانگ لی۔ انہوں نے کہا کہ ’پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال رکھتے ہوئے اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں‘۔
فواد چوہدری نے ذاتی طور پر خورشید شاہ سے بھی معافی طلب کی۔
مزید پڑھیں: فیس بک پر فواد چوہدری کو بدنام کرنیوالے مسلم لیگی ورکر گرفتار
اس حوالے سے بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے ارکان اپوزیشن کو منانے کے لیے اسمبلی لابی میں پہنچ گئے۔
وفد نے وزیر مملکت علی محمد خان، چوہدری سرور اور عامر ڈوگر ایاز صادق اور خورشید شاہ سے ملاقات کی۔
بعد ازاں تحریک انصاف کی درخواست پر اپوزیشن واک آؤٹ ختم کرکے ایوان میں واپس آگئی۔