• KHI: Fajr 4:49am Sunrise 6:08am
  • LHR: Fajr 4:07am Sunrise 5:32am
  • ISB: Fajr 4:07am Sunrise 5:35am
  • KHI: Fajr 4:49am Sunrise 6:08am
  • LHR: Fajr 4:07am Sunrise 5:32am
  • ISB: Fajr 4:07am Sunrise 5:35am

مسلم لیگ (ن) انتقامی احتساب پر مزاحمت کرے گی، شہباز شریف

شائع September 26, 2018
—فائل/فوٹو: اے ایف پی
—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واضح کردیا کہ ان کی پارٹی ‘مخصوص احتساب’ کی مزاحمت کرے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے احتساب بل پر سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ بے لاگ احتساب کے حق میں ہیں اور اگر احتساب کے نام پر انتقام لیا گیا تو مزاحمت کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‘تمام اپوزیشن کی خواہش ہے کہ متحد ہوکر چلیں، وزیراعظم اور صدر کے انتخاب کے موقع پر تقسیم ضرور تھے لیکن اب متحد ہیں’.

انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن قومی معاملات پر حکومت اور حزب اختلاف سب ایک ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہماری کوشش ہے خارجہ، داخلہ اور قومی سلامتی کے امور پر اتفاق رائے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:سب سے پہلے کڑا احتساب کریں گے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ ‘پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو میں خود ہیڈ کروں گا، جو روایات ہیں انہیں برقرار رہنا چاہیے’۔

شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن سے رابطے روز ہوتے ہیں لیکن پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے مدد کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی میرے علم میں ایسی کوئی بات ہے۔

صدارتی انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خریدو فروخت کی ایک منڈی صدارتی انتخابات میں لگائی گئی، ہم ایسی خریدوفروخت پر یقین نہیں رکھتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پی ٹی آئی نے جس طرح جہاز بھر بھر کے ارکان کو خریدا وہ بھی سب کے سامنے ہے’۔

شہباز شریف نے کہا کہ تمام اداروں کا آئین میں ایک کردار ہے اور اداروں کو اپنے آئینی حدود میں ہی رہنا چاہیے اور 18 ویں ترمیم کو واپس لینے کی باتیں قبل از وقت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 70 گاڑیاں نیلام کرنے والے واویلا کررہے ہیں حالانکہ ہم نے 500 گاڑیاں اپنے دور میں نیلام کیں۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکومت نے آتے ہی عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے، بیوروکریسی ملک کی خدمت کررہی ہے اسے من پسند افراد کی بھینٹ چڑھایا گیا تو خود حکومت کو مشکل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نااہل کرے یا احتساب عدالت سزا دے تب ڈیل نہیں اور جب ہائی کورٹ سزا کو معطل کردے تو ڈیل ہوئی، یہ عجیب بات ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میٹرو بس پراجیکٹ کا شوق سے احتساب کریں یا آڈٹ کرائیں لیکن پشاور میٹرو کو بھی شامل کرلیں۔

کارٹون

کارٹون : 16 اپریل 2025
کارٹون : 15 اپریل 2025