• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سرل المیڈا نے کوئی قانون نہیں توڑا، بلاول بھٹو زرداری

شائع September 26, 2018

اسلام آباد، لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ڈان کے اسسٹنٹ ایڈیٹر سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر حیرانی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'سرل المیڈا سے مجرم کی طرح سلوک کرنا اور ان پر بغاوت کا الزام حیرت سے کم نہیں، اس سے پاکستان میں میڈیا کے زیر تسلط ہونے کا تاثر ملتا ہے، سرل المیڈا صرف اپنا فرض نبھا رہے تھے اور کچھ نہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستانی میڈیا کو پہلے ہی انتہا سے زیادہ سینسرشپ کا سامنا ہے، آئین کو پامال کرنے والے آمروں جنہوں نے حقیقتاً ملک سے غداری کی وہ آزاد گھوم رہے ہیں، جبکہ اپنے فرائض انجام دینے والے صحافی بغاوت کے مقدمات بھگت رہے ہیں۔'

مزید پڑھیں: سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ،ای سی ایل میں نام ڈالنا انتہائی اقدام ہے،ایچ آر سی پی

بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ 'سرل المیڈا نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا انٹرویو لے کر قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، کوئی صحافی کیوں کسی کا انٹرویو نہیں لے سکتا؟ کون سا قانون صحافی کو ایک سیاستدان کا انٹرویو لینے سے روکتا ہے؟'

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آزادی اظہار کے ساتھ کھڑی ہے اور پاکستان میں میڈیا کو آزاد دیکھنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد میڈیا کے بغری جمہوریت، مصنوعی جمہوریت ہے۔


یہ خبر 26 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024