مالدیپ انتخابات میں صدر کو شکست، اپوزیشن کامیاب
مالی: مالدیپ کے صدر یامین عبدالقیوم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے حریف، ابراہیم محمد صالح سے انتخاب ہار گئے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نشریاتی اداروں پر براہ راست دکھائی جانے والی یامین عبدالقیوم کی تقریر میں انہوں نے صالح کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ اب مجھے یہ عہدہ چھوڑنا ہے‘۔
واضح رہے کہ مالدیپ کی اپوزیشن جماعتوں کے لیے یہ نتائج انتہائی حیران کن تھے کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ یامین اپنے حق میں دھاندلی کریں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان مالدیپ کا مخلص دوست، عبداللہ یامین
2013 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یامین سیاسی تنازع کا شکار رہے ہیں اور انہوں نے اپنے مخالفین کو جیل بھجوایا ہے۔
جیل جانے والے افراد میں یامین کے سوتیلے بھائی سمیت مالدیپ کے پہلے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے صدر اور سپریم کورٹ کے ججز بھی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی نتائج کو گزشتہ روز شائع کیا گیا جس میں صالح کو جنوبی ایشیا کے جزیرے میں ہونے والے تیسرے کثیر الجماعتی صدارتی انتخاب میں 58.3 فیصد ووٹ کے ساتھ برتری حاصل رہی۔
یہ بھی پڑھیں: مالدیپ نے بھارت کی دوستانہ بحری مشق کی پیش کش ٹھکرا دی
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ کی آبادی والے ملک میں ووٹر ٹرن آؤٹ 89.2 فیصد رہا۔
56 سالہ صالح مالدیپ کی جمہوری پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہوئے تھے۔
ان کی نامزدگی کی وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ ان کی جماعت کے تمام اعلیٰ عہدیداران کو یامین کی حکومت کی جانب سے یا تو جیل بھیج دیا گیا تھا یا ملک بدر کردیا گیا تھا۔