شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کی ملاقات پر بھارت رضامند
نئی دہلی: وزیر اعظم عمران خان کے خط کا جواب دیتے ہوئے بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات پر رضامندی ظاہر کردی۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائڈ لائن میں باہمی طور پر طے کردہ تاریخ اور وقت پر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ابھی ملاقات کا ایجنڈا طے نہیں کیا، صرف ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔'
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ' یہ ملاقات پاکستان کے حوالے سے بھارتی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ نہیں اور نہ ہی اس کا مقصد مذاکرات کی بحالی ہے۔'
کرتارپور بارڈر کھولے جانے سے متعلق رویش کمار کا کہنا تھا کہ کئی سال گزر جانے کے بعد بھی اس حوالے سے پاکستانی حکومت سے سرکاری سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہوا، تاہم سشما سوراج پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھائیں گی۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو جوابی خط لکھ کر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ طور پر دوبارہ آغاز کرنے پر زور دیا تھا۔
اپنے خط میں عمران خان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی بھی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
خط میں واضح کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ خطے میں دہشت گردی کے مسائل پر بھی بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
جولائی میں عام انتخابات میں فتح کے بعد عوام سے اپنے پہلے خطاب میں عمران خان نے کہا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، لیکن انہیں بھارتی میڈیا میں اس طرح دکھایا جاتا ہے جیسا کہ وہ کسی فلم کے سب سے برے کردار ہیں۔
وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں یقین دلایا تھا کہ تعلقات کو بہتر بنانے میں اگر بھارت ایک قدم اٹھائے گا تو پاکستان اس سمت میں 2 قدم اٹھائے گا۔
پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے وزیر اعظم عمران خان کے بھارتی ہم منصب کو جوابی خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خط میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آئیں مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں، تاہم اس ضمن میں بھارت کی جانب سے مثبت جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔