بھینس بیچنے کے بجائے اس کے دودھ سے زیادہ کما سکتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بھینسوں کو کم قیمت میں بیچا گیا تو نیب کی کارروائی کا خدشہ ہے، اس سے بہتر ہے 5 سال انہی بھینسوں کا دودھ بیچ کر زیادہ پیسے بنالیں۔
پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑیاں لینے والا کوئی خریدار ہوتو میری 2 ذاتی گاڑیاں بھی فروخت کروا دیں، جو مارکیٹ ریٹ ہو، وہی دلا دیں۔
انہوں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے 18-2017 کے لیے 627 ارب روپے دینے کا کہا تھا تاہم بعد میں ہمیں 48 ارب روپے کم دیے گئے بعد ازاں وفاق نے 598 ارب روپے دینے کا کہا تھا لیکن جون 2018 میں مزید 49 ارب روپے ہمیں کم ملے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ، وفاق سے دوستانہ مراسم کے خواہاں
وزیر اعلیٰ سندھ نے انکشاف کیا کہ سندھ میں ترقیاتی بجٹ میں 24 ارب روپے کی کٹوتی کرنا پڑے گی۔
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ’میں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ ہمارے افسران کا تبادلہ بغیر مشاورت کے نہ کریں جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا'۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وفاقی بجٹ ہمیں وقت پر ٹرانسفر ہونا چاہیے، میرے حصے کا جو پیسا ہے وہ ہمیں وقت پر دیں، ہمیں دیر سے پیسے دیں گے تو وہ کیسے کام آئیں گے؟'
مراد علی شاہ نے بتایا کہ ’پانی کے منصوبے کے-فور پر جب بریفنگ دی تھی تو کسی نے کہا تھا کہ ہم یہ نمبر نہیں مانتے، ایسا نہیں ہوتا، یہ کوئی جلسہ نہیں، ہم نے محنت کرکے کے-فور بتایا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں امن و امان پر اہم اجلاس
انہوں نے کہا کہ ’کالا باغ ڈیم مردہ گھوسٹ ہے، جسے تینوں صوبے مسترد کرچکے ہیں اور واپڈا کے چیئرمین بھی منع کر چکے ہیں لیکن اس حوالے سے وزیر اعظم سے کوئی بات نہیں ہوئی‘۔
کراچی میں جاری گرین لائن بس منصوبے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وفاق نے اس منصوبے کے لیے بسیں خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس پر سندھ حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔
وزیر اعظم کی جانب سے بنگالیوں اور افغانیوں کا شناختی کارڈ بنانے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف اس پر بہت کلیئر ہے، غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو شہریت نہیں دی جاتی، ملک میں شہریت ایکٹ موجود ہے اور ہم اس پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیر اعظم اب جلسہ موڈ سے نکل آئیں اور حکومت بنائیں، غیر قانونی طور پر میقم لوگوں کو شہریت دینے کی ملک کا آئین اجازت نہیں دیتا'۔
تبصرے (4) بند ہیں