• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ناانصافی پر خواتین کو کئی سال تک خاموش نہیں رہنا چاہیے، صدف کنول

شائع September 18, 2018
پاکستانی ماڈل صدف کنول —فوٹو/ اسکرین شاٹ
پاکستانی ماڈل صدف کنول —فوٹو/ اسکرین شاٹ

پاکستانی ماڈل صدف کنول کے می ٹو مہم پر جاری ایک بیان کے بعد انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

صدف کنول ساتھی ماڈل آمنہ الیاس کے ہمراہ ٹونائٹ ود ایچ ایس وائے شو پر جلوہ گر ہوئیں جہاں میزبان حسن شہریار یاسین نے ان سے می ٹو مہم کے حوالے سے سوال کیے۔

تاہم ماڈل کے جواب نے ان کے مداحوں کو کافی حیران کردیا۔

صدف کنول کا کہنا تھا کہ ’آپ کے ساتھ جب می ٹو ہو، تب بول دو، بعد میں آپ کو یاد آرہا ہے می ٹو، تو میرے خیال سے جب ہو تب ہی بولو‘۔

مزید پڑھیں: ’می ٹو‘: جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کی مہم نے دنیا کو ہلا دیا

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر میرے ساتھ می ٹو کبھی ہوا تو میں بولوں گی نا، اور میں سوشل میڈیا پر نہیں بولوں گی، میں آپ سب کو بتاؤں گی‘۔

یاد رہے کہ جس می ٹو مہم کی بات صدف کنول کررہی ہیں اس کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا شروع ہوئی تھی۔

جنسی طور پر ہراساں یونے والی اور تشدد برداشت کرنے والی خواتین نے سوشل میڈیا پر می ٹو کے ہیش ٹیگ کا استعمال کرکے اپنی آواز کو بلند کرنے کی ہمت کی تھی۔

تاہم صدف کنول کے ساتھ موجود ماڈل آمنہ الیاس نے اس سنجیدہ موضوع پر سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیان دیا۔

یہ بھی پڑھیں: صدف کنول عید پر ریلیز ہونے والی فلموں سے ناخوش

آمنہ کا کہنا تھا کہ ’جب آپ کو لگے کہ یہی صحیح وقت ہے تو آپ آواز اٹھائیں، بہت سے لوگوں میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ اس وقت آواز اٹھاسکیں، ویسے بھی آپ کو اپنے ساتھ ہونے والے ایسے کسی واقع پر آواز اٹھاتے ہوئے کافی ہمت کی ضرورت پڑتی ہے‘۔

ٹونائٹ ود ایچ ایس وائے شو رواں ماہ 9 تاریخ کو نشر ہوا جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر صدف کنول پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

ایسا پہلی بار نہیں ہوا جب صدف کنول نے اس سنجیدہ موضوع پر بغیر سوچے سمجھے کچھ کہا ہو۔

اس سے قبل انہوں نے بلاول بھٹو کے ایک بیان کا مذاق اڑاتے ہوئے بھی می ٹو مہم کا ہی استعمال کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024