• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مصر: بدعنوانی کا الزام، حسنی مبارک کے بیٹوں کی گرفتاری کا حکم

شائع September 15, 2018
مصر کے سابق صدر حسنی مبارک اپنے بیٹوں کے ہمراہ ٹرائل کورٹ کی کارروائی سنتے ہوئے — فوٹو: اے پی
مصر کے سابق صدر حسنی مبارک اپنے بیٹوں کے ہمراہ ٹرائل کورٹ کی کارروائی سنتے ہوئے — فوٹو: اے پی

مصر کی عدالت نے ملک کے سابق معزول صدر حسنی مبارک کے 2 بیٹوں کو اسٹاک مارکیٹ میں بد عنوانی کے زیر سماعت کیس میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

عرب نیوز کے مطابق مصر کی سرکاری نیوز ایجنسی 'مینا' کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اعلیٰ مبارک اور گمال مبارک کے علاوہ 7 افراد پر اسٹاک مارکیٹ اور مرکزی بینک کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مصر کے ال وطنِ بینک کے شیئرز سے غیر قانونی منافع کمانے کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ اس کیس کا آغاز 2012 میں ہوا تھا اور بیشتر ملزمان نے ضمانت حاصل کرلی تھی لیکن ان کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سابق مصری صدر حسنی مبارک 6 سال بعد رہا

رپورٹ کے مطابق سابق صدر حسنی مبارک کے بیٹے اعلیٰ ایک بزنس مین ہیں جبکہ ان کے بیٹے گمال سابق بینکر ہیں اور دونوں کی ضمانت 2015 میں منظور ہوئی تھی۔

عدالت میں مذکورہ کیس کی آئندہ سماعت 20 اکتوبر کو ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال کے آغاز میں مصر کی اعلیٰ عدالت نے اپنا آخری فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر حسنی مبارک کو 2011 میں مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے میں بری کردیا تھا۔

2011 میں ہونے والے یہ پرتشدد مظاہرے تقریباً 30 سال تک قائم رہنے والی حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ختم ہوئے تھے جبکہ حسنی مبارک عوامی بغاوت میں احتجاج کرنے والے افراد کی اموات میں ملوث ہونے کی وجہ سے یہ سزا کاٹ رہے تھے۔

18 روز جاری رہنے والے مظاہروں میں پولیس اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں تقریباً 850 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ حسنی مبارک، ان کے وزیر داخلہ اور 6 ساتھیوں کو 2012 میں مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حسنی مبارک کوعمر قید کی سزا

لیکن 2014 میں ایک دوسری عدالت نے عمر قید کی سزا کے فیصلے میں تکنیکی خامیاں نکالتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا تھا جبکہ مظاہرین کی ہلاکتوں کے حوالے سے فوجداری الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

واضح رہے کہ 2011 میں پولیس اور حسنی مبارک کے حامیوں کے ساتھ جھڑپوں اور تصادم میں سیکڑوں مظاہرین ہلاک ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024