مصری شہریوں کی 'توہین' کرنے پر گرفتار لبنانی خاتون ملک بدر
قاہرہ: مصر کے حکام نے گرفتار لبنانی خاتون کو ملک بدر کردیا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیو میں مصر کے شہریوں کی مبینہ طور پر توہین کی تھی۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مونا المزبوح نامی لبنانی خاتوں کو جمعرات کے روز ملک بدر کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لبنانی خاتون کو رواں سال مئی میں سوشل میڈیا پر 10 منٹ کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جو انہوں نے تعطیلات کے دوران قاہرہ کے دورے کے موقع پر بنائی تھی۔
مذکورہ ویڈیو میں لبنانی خاتون نے الزام لگایا تھا کہ انہیں مصر میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے، جس کے ساتھ ہی خاتون نے مصر کے عوام کو 'گندے ترین' لوگ قرار دیا تھا۔
بعد ازاں انہوں نے ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی جس میں انہوں نے پہلی ویڈیو پر معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ 'ان کا مقصد ہرگز تمام مصری عوام پر حملہ کرنا نہیں تھا'۔
رپورٹس کے مطابق مونا نے اپنی پہلی ویڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں قاہرہ میں ایک ٹیکسی ڈرائیور اور ایک نوجوان نے جنسی طور پر ہراساں کیا، خاتون کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ایک موقع پر ان کی رقم بھی چوری کرلی گئی۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی کو 24 سالہ مونا کو 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد میں ان کی سزا کو 8 سال تک محدود کردیا گیا تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں مصر کی اعلیٰ عدلیہ نے لبنانی خاتوں کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے ان کی سزا ایک سال تک محدود کردی تھی۔
خاتون کے وکیل عماد کمال کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ کو 10 ہزار 7 سو مصری پاؤنڈز (598 ڈالر) جرمانے کی ادائیگی کے بعد مصر کے حکام نے قید سے رہا کیا اور ملک بدر کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ایئر پورٹ حکام نے لبنانی خاتون کے ملک بدر کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں قید سے رہائی کے فوری بعد پولیس ایئر پورٹ پر لائی تھی جہاں سے انہیں لبنان روانہ کیا گیا۔
خاتون نے لبنان کے ایئر پورٹ بیروت پہنچتے ہی اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر تصاویر اور ویڈیو اپ لوڈ کیں، جس کے ساتھ انہوں نے تحریر کیا کہ 'یہ اچھا تجربہ تھا۔۔۔ میں وہاں ساڑھے 3 ماہ تک قید میں رہی ۔۔۔ بس یہی، میں ٹھیک ہوں، اللہ کا شکر ہے'۔