• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستان اور ترکی کے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں، وزیر خارجہ

شائع September 14, 2018
پاک-ترک وزرا خارجہ کی ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا— فوٹو: بشکریہ دفتر خارجہ
پاک-ترک وزرا خارجہ کی ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا— فوٹو: بشکریہ دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہمارے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ہیں۔

اسلام آباد میں پاک ترک وزرا خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ترک وزیر خارجہ کو دعوت دی کہ اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہمارا کشمیر سے متعلق اجلاس ہوگا، جس میں آپ کی شرکت باعث ممنون ہوگی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اظہار خیال کیا— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اظہار خیال کیا— فوٹو: ڈان نیوز

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ عوامی اور ثقافتی سطح پر بھی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال یہ اجلاس ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ اس کی نوعیت مختلف ہے کیونکہ اس مرتبہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، جس کے بعد اس معاملے پر لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سمیت مختلف معاملات پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ترک وزیر خارجہ اور ترکی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر آواز اٹھانے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، اس پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان یہ طے ہوا کہ ہم کس طرح مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد از جلد منعقد کریں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران نوجوان سفارت کاروں کے لیے ایکسچینج پروگرام پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جس کا مقصد محبت کے پیغام کو آگے بڑھانا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے موقع ملا کہ افغانستان، ایران، کشمیر کےمعاملے پر ترک وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال کرسکوں۔

پاکستان سے دوستی کو ختم نہیں کیا جاسکتا، ترک وزیر خارجہ

ترک وزیر خارجہ—فوٹو: ڈان نیوز
ترک وزیر خارجہ—فوٹو: ڈان نیوز

اس موقع پر ترک وزیر خارجہ میولو چاﺅش اوگلو نے کہا پاکستان آکر بے حد خوشی ہوئی اور ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، میرے بہترین استقبال پر اپنے ہم منصب اور دیگر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے قیام کے سلسلے میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں ان کا بھی شکریہ ادا کیا جائے گا۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومتوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے لیکن اصل دوستی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ہے، جسے ختم نہیں کیا جاسکتا، یہ دوستی لازوال ہے اور ہمیشہ قائم رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات میں بہت سے موضوعات پر بات چیت کی گئی اور یہ موضوعات ہماری کامیابی کا سبب بنیں گے۔

اپنی گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہماری بات چیت کا اہم موضوع اعلیٰ سطح کی اسٹریٹجک تعلقات سے متعلق تھا اور انشا اللہ ہم دونوں ممالک کے درمیان طےپانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔

آرمی چیف سے ترک وزیر خارجہ کی ملاقات

ملاقات کے دوران علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا— فوٹو: آئی ایس پی آر
ملاقات کے دوران علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا— فوٹو: آئی ایس پی آر

بعد ازاں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترک وزیر خارجہ میولو چاﺅش اوگلو نے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران پاک-ترکی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ساتھ ہی مشرقی وسطی کی صورتحال سمیت علاقائی سیکیورٹی پر بھی بات چیت کی گئی۔

دونوں شخصیات کی ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکی کے مابین سیکیورٹی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔

اس موقع پر ترک وزیر خارجہ میولو چاﺅش اوگلو نے علاقائی تنازع کی روک تھام کے لیے پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا اور اس کی تعریف کی، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بردرانہ تعلقات جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024