گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر پر جرمانے کا امکان
یورپی یونین نے گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر کو جلد از جلد اپنی ویب سائٹس پر موجود اشتعال انگیز مواد ہٹانے کی ہدایت کی ہے ورنہ انہیں بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یورپی پارلیمنٹ میں سالانہ تقریب میں کمیشن کے صدر یون کلاڈ جنکر کا کہنا تھا کہ ’ان ویب سائٹس کو ایک گھنٹے کا وقت دیا جارہا ہے ورنہ انہیں بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔
رواں سال مارچ میں ان ویب سائٹس پر موجود اشتعال انگیز مواد کی وجہ سے انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد ان ویب سائٹس کو ایسا مواد ہٹانے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔
تاہم یورپی یونین کے ریگولیٹرز کے مطابق اس عرصے میں بہت کم مواد ہی ان ویب سائٹس سے ہٹایا گیا۔
یورپی یونین کے صفِ اول کے سول سرونٹ کی پیش کردہ تجاویز میں سے ایک یہ ہے کہ اگر کسی مواد کے بارے میں حکام کو لگے کہ وہ انتہاپسندی پر ابھار رہا ہے تو اسے انٹرنیٹ سے 1 گھنٹے کے اندر ہٹانا چاہیے۔ وہ انٹرنیٹ کمپنیاں جو ایسا کرنے میں ناکام رہیں، انہیں ان کے سالانہ عالمی منافع کے 4 فیصد کا جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے۔
ان تجاویز کو یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہوگی، اور انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کو مواد پر کڑی نظر رکھنے کے لیے نئے ٹولز تیار کرنے ہوں گے۔