ایلسٹر کک نے سنچری بنا کر آخری ٹیسٹ میچ کو یادگار بنا لیا
عظیم انگلش اوپنر ایلسٹر کک نے بھارت کے خلاف اوول میں جاری ٹیسٹ میچ میں سنچری اسکور کر کے اپنی آخری اننگز اور ٹیسٹ میچ کو یادگار بنا لیا۔
انگلینڈ کے لیے 44.88 کی اوسط اور 32ٹیسٹ سنچریوں کی مدد سے 12ہزار 254رنز اسکور کرنے والے عظیم انگلش بلے باز نے گزشتہ ہفتے بھارت کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیریز کا پانچواں ٹیسٹ میچ ان کے کیریئر کا آخری میچ ہو گا۔
مزید پڑھیں: ایلسٹر کُک کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
اوول میں جاری ٹیسٹ میچ سے قبل کک کی رواں سال فارم انتہائی ناقص رہی اور وہ 9 ٹیسٹ میچوں میں 18.92 کی اوسط سے رنز اسکور کر سکے تھے۔
تاہم کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ میں انہوں نے پہلی ہی اننگز میں شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 71رنز کی اننگز کھیل کر میچ کو یادگار بنانے کی کوشش کی لیکن وہ اسے سنچری میں تبدیل نہ کر سکے۔
تاہم میچ کی دوسری اور اپنے کیریئر کی آخری اننگز میں ایلسٹر کک انتہائی شاندار فارم میں نظر آئے اور عمدہ بیٹنگ کامظاہرہ کرتے ہوئے کیریئر کی 33ویں سنچری اسکور کی۔
انہوں نے ناصرف عمدہ اننگز کھیل اپنی ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا بلکہ ساتھ ساتھ سنچری بنانے والے انگلش کپتان جو روٹ کے ہمراہ تیسری وکٹ کے لیے 259رنز بھی جوڑے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلسٹر کک 10ہزار رنز بنانے والے کم عمر بیٹسمین
اوپننگ بلے باز نے آؤٹ ہونے سے قبل 286 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے 147 رنز کی دلکش اننگز کھیلی اور میچ میں مجموعی طور پر 218 رنز بنائے۔
ایلسٹر کک نے 2006 میں ناگپور کے مقام پر بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ سے ہی اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور 161 ٹیسٹ میچز میں 33 سنچریوں کی مدد سے 12ہزار سے زائد رنز بنا چکے ہیں اور 294 رنز کی اننگز ان کے کیریئر کا بہترین اسکور ہے۔ انہوں نے 92 ون ڈے اور 4ٹی20 میچز میں بھی انگلینڈ کی نمائندگی کی۔
مایہ ناز اوپنر کو انگلینڈ کی طرف سے زیادہ رنز، زیادہ سنچریاں، زیادہ 150 پلس اسکور، زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے، بطور کپتان زیادہ میچز کھیلنے اور زیادہ کیچز تھامنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔