• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں افغان مہاجرین کا قیام ’ طویل پناہ گزینوں کا بحران‘ قرار

شائع September 9, 2018

نوشہرہ: اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین ( یو این ایس سی آر) فلیپو گرانڈی نے دہائیوں سے پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کو ’ایک طویل پناہ گزینوں کا بحران‘ قرار دیا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بے گھر افراد کو نہیں بھولے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اضاخیل نوشہرہ میں رضاکارانہ وطن واپسی مرکز ( وی آر سی) کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم انہیں طویل عرصہ رہنے والے پناہ گزین کہتے ہیں اور میں اس بات کا قائل ہوں کہ ہمیں ایسے پناہ گزینوں کو بھولنا نہیں چاہیے‘۔

ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کا تقریباً 4 دہائیوں سے قیام دنیا میں طویل عرصے تک رہنے والے پناہ گزینوں کے قیام میں سے ایک تھا کیونکہ افغان باشندے آئندہ سال اپنی پناہ گزینی کے 40 برس مکمل کریں گے۔

مزید پڑھیں: رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں 3 ماہ کی عبوری توسیع کا فیصلہ

انہوں نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے وطن واپس نہ جانے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں میں 40 لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس گئے جبکہ بہت سے افغان اپنے ملک میں واپسی کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

فلیپو گرانڈی کا کہنا تھا کہ ’ ہم نے کچھ مہاجرین کی واپسی دیکھی تھی لیکن یہ بہت کم تھی کیونکہ افغان باشندوں کو اپنی سیکیوٹی سے متعلق تحفظات ہیں‘۔

خیال رہے کہ 1979 میں سابقہ سوویت یونین کی جانب سے افغانستان پر حملے کے بعد لاکھوں مہاجرین نے پاکستان میں پناہ لی تھی، تاہم یو این ایچ سی آر کے مطابق 2002 سے اب تک 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔

اس کے باوجود پاکستان اب بھی 14 لاکھ رجسٹرڈ مہاجرین سمیت تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے کیونکہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل کافی سست ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ افغانستان میں عدم استحکام، بنیادی سہولیات کا فقدان اور بیروزگاری ہے۔

ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ ’ بدقسمتی سے صورتحال خراب ہوگئی ہے اور ہمیں افغان باشندوں کو اس ناامیدی، غربت سے باہر نکالنے اور خاص طور پر تعلیمی خدمات کو واپس لانے میں مدد کرنی ہے‘۔

فلیپو گرانڈی نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مہاجرین کے مسائل پر بہت واضح بات ہوئی اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ پاکستان افغان باشندوں کو واپس افغانستان جانے پر کبھی مجبور نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں ایک بار پھر توسیع

دورے کے موقع پر فلیپو گرانڈی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے انڈرسیکریٹری برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کو آرڈینیٹر مارک لوکوک اور اداکار ماہرہ خان بھی موجود تھیں۔

اس موقع پر انہوں نے افغان مہاجرین کے مسائل سامنے لانے پر اداکار ماہرہ خان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک بہادر وکیل قرار دیا اور طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’ میں یہ خدمات انجام دے کر بہت خوش ہوں اور آدھے سے زیادہ بچے مہاجرین ہے اور اگر ہم مل کر کام کریں تو ہم دنیا کے مستقبل کو بہتر کرسکتے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024