برازیل: 200 سال قدیم عجائب گھر میں آتشزدگی، قیمتی نوادرات خاکستر
برازیل کے اہم شہر ریو ڈی جنیرو میں 200 سال پرانے قومی عجائب گھر میں آتشزدگی سے سیکڑوں سالہ پرانا سامان اور قیمتی نوادرات خاکستر ہوگئے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کی صبح ریوڈی جنیرو کے شمال میں ماراکانہ فٹبال اسٹیڈیم کے قریب واقع عجائب گھر میں اتوار کی صبح اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کے لیے کوششیں کی گئیں۔
فائربریگیڈ کی 20 سے زائد گاڑیاں آگ بھجانے میں مصروف رہی اور انہوں نے کافی حد تک اس پر قابو پالیا ہے، تاہم مکمل قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: ریو ڈی جنیرو میں اولمپکس کا باقاعدہ آغاز
ریو ڈی جنیرو کے فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ عجائب گھر میں بہت سے آتشگیر سامان موجود ہے اور 2 کروڑ سے زائد ایسے نوادرات ہیں جن کے جلنے کا امکان ہے، تاہم آشتزدگی کے واقعے میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
اس افسوسناک واقعے پر برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر کا کہنا تھا کہ ’ آج برازیلین عوام کے لیے افسوس ناک دن ہے کیونکہ انہوں نے 200 سالہ کام، تحقیقات اور معلومات کھو دی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ قومی عجائب گھر کے مختلف مواد کا اندازاہ نہیں لگایا جاسکتا کیونکہ اس میں گریگو- رومن اور مصر کے وقت کے آرٹ اور ارٹی فیکس کا مجموعہ بھی تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اس میں برازیلین سرحد سے ملنے والے قدیم ترین انسانی فوسل بھی تھے جبکہ یہاں پر میناس گیراس ریجن میں پائے جانے والے ڈائیناسور کے ڈھانچے بھی موجود تھے۔
برازیلین صدر نے بتایا کہ قومی عجائب گھر میں 1500 صدی میں پرتگالیوں کی آمد سے 1889 تک پہلی مرتبہ برازیلین جمہوریت کے اعلان کے وقت تک کی تقریباً 4 صدی پرانا سامان بھی موجود ہیں۔
ادھر ڈپٹی ڈائریکٹرقومی عجائب گھر لوئز فرنانڈو دیاس کا کہنا تھا کہ یہ عجائب گھر پرتگال کے شاہی خاندادن کی سرکاری رہائش گاہ ہوتا تھا اور کئی سالوں سے مختلف حکومتوں کی جانب سے مناسب طریقوں سے وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا تو جو آج تباہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پرتگال کے جنگل میں آتشزدگی سے 62 افراد ہلاک
خیال رہے کہ برازیلین کے شہر ریو ڈی جنیرو پرتشدد واقعات، معاشی بحران، کرپشن کے باعث مسلسل بحران کا شکار ہے، تاہم 2016 میں ایک ایسا موقع آیا تھا جب اولمپک گیمز کی میزبانی کے دوران برازیل کو اربوں ڈالر کمانے کا موقع ملا تھا۔
تاہم اس موقع کے بعد ریو ڈی جنیرو کو پھر سے وہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اور وفاقی اخراجات میں کمی اور بڑھتے تشدد کے واقعات کے باعث سیاحت میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی۔
ساتھ ہی برازیل کے ایسے عجائب گھر جسے کافی لوگوں کی جانب سے نظر انداز کیا جاتا اس کے جلنے کے بعد برازیلی ورثے کو تباہ کن تنائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔