• KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C

سابق آسٹریلوی سینیٹر کشمیریوں کے حقوق کی آواز اٹھانے کیلئے پرعزم

شائع September 3, 2018

مظفر آباد: آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے آسٹریلوی پارلیمنٹ، حکومت اور سماجی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے خلاف بھارتی مظالم روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مسعود خان نے سابق آسٹریلوی سینیٹر اور سماجی رکن لی رویانون سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ جولائی 2016 میں بھارت فوجیوں کے ہاتھوں نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فوجیوں اور پولیس کی مظالم میں شدت آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے کشمیر رپورٹ پر بھارتی الزامات مسترد کردیئے، پاکستان

واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کی دعوت پر آنے والی سابق آسٹریلوی سینیٹر کو بھارتی میڈیا, کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے حق میں آواز اٹھانے پر متعدد مرتبہ شدید تنقید کا نشانہ بنا چکا ہے۔

صدر مسعود خان نے کشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق حالیہ رپورٹ کے بارے میں بتایا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی قوانین کا تحفظ اور کشمیر میں انسانی حقوق کی عزت کرے۔

کشمیر کے صدر نے سابق سینیٹر سے او ایچ سی ایچ آر کی رپورٹ کے تناظر میں 2 سفارشات پر مدد طلب کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل سے کمیشن آف انکوائری (سی او آئی) تشکیل دینا اور خطے میں کالے قانون کا خاتمہ ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

انہوں نے سابق سینیٹر سے کہا کہ آسٹریلیا، بھارت سے سی او آئی کو کشمیر میں مکمل رسائی دینے پر مجبور کرے اور خطے میں سے 'مسلح فورسز اسپیشل ایکٹ' اور 'پبلک سیفٹی ایکٹ' ختم کرائے۔

اس موقع پر سابق سینیٹر اور سماجی رکن لی رویانون نے کشمیر مدعو کرنے پر صدر مسعود خان کا شکریہ ادا کیا۔

اعلامیے کے مطابق سابق سینیٹر لی رویانون نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق آگاہی عالمی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے اور وہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: اپوزیشن کا کشمیر میں حکومتی مظالم بند کرنے کا مطالبہ

لی رویانون کے سوال کے جواب میں صدر مسعود خان نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے ریفرنڈم فوری طور پر کرایا جا سکتا ہے، لیکن بھارتی تسلط ریفرنڈم کی اجازت نہیں دیتا۔

آزاد کشمیر کے صدر نے غیر ملکی سینیٹر کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے 40 ہزار پناہ گزینوں کو بغیر کسی عالمی مدد کے سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025