• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

صدارتی انتخاب:عارف علوی کو بی اے پی،جے ڈبلیو پی،ایچ ڈی پی کی حمایت حاصل

شائع August 29, 2018
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوار عارف علوی کی حمایت کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما عارف علوی، وفاقی وزیر پرویز خٹک، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور دیگر پارٹی کے صدارتی امیدوار کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے کوئٹہ پہنچے۔

پارٹی کے وفد نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ و بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال سے ملاقات کی اور 4 ستمبر کے صدارتی انتخاب کے لیے پارٹی کی حمایت کی درخواست کی۔

ملاقات کے بعد جام کمال نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 'ہم نے صدارتی انتخاب میں پی ٹی آئی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم بڑے بڑے دعوے نہیں کریں گے، بلکہ اپنے عمل کے ذریعے صوبے کی محرومیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔'

پی ٹی آئی رہنماؤں نے بی اے پی کی قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ ترقی کے حوالے سے بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ 'ہم بلوچستان کے عوام کی شکایات دور کرنے کی کوشش کریں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: 'صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری'

پی ٹی آئی رہنماؤں نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) اور جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے رہنماؤں سے بھی عارف علوی کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے ملاقات کی۔

جے ڈبلیو پی کے سربراہ شاہ زین بگٹی اور ایچ ڈی پی کے سربراہ خالق ہزارہ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو حمایت کا یقین دلایا۔

کوئٹہ میں سندھ گورنر کے پروٹوکول کے حوالے سے ایک سوال پر پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم نے یہ سلسلہ ختم نہ کیا تو لوگ ہم پر ہنسیں گے۔'

انہوں نے عوام کو مشکلات سے بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو چھوٹا پروٹوکول رکھنے کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اعتزاز احسن کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔

صدرِ مملکت ممنون حسین کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے، جبکہ ملک کے نئے صدر کے لیے 4 ستمبر کو انتخاب ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024