• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

عامر لیاقت عمران خان سے خفا، پی ٹی آئی پر برس پڑے

شائع August 29, 2018

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین پارٹی قیادت سے ناراض ہوگئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آج سندھ گورنر ہاؤس میں نو منتخب گورنر عمران اسماعیل کی زیر صدارت کراچی کے وفاقی و صوبائی اراکین اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔

اجلاس کے دوران عامر لیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ گورنر ہاؤس میں اس وقت کراچی کے تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز کا کا اجلاس منعقد ہورہا ہے لیکن بوجوہ اس میں مجھے نہیں بلایا گیا۔

بعد ازاں عامر لیاقت حسین نے سماء ٹی وی کے پروگرام آواز میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی قیادت پر برس پڑے اور کہا کہ کراچی والوں کی وجہ سے عمران خان وزیر اعظم بنے اگر یہ نہ ہوتے تو عمران خان وزیراعظم بھی نہ ہوتے۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت 'نامناسب تصویر' پوسٹ کرنے پر تنازع کی زد میں

انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف سے شکوہ کیا کہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 11 دن گزرچکے ہیں لیکن عمران خان نے مزار قائد پر اب تک حاضری نہیں دی ہے۔

پروگرام میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میرا ایک ہی مقصد ہے کہ ایف سی ایریا، مارٹن کوارٹرز والوں کو لیز ملے‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’اگرایف سی ایریا کوارٹرز متاثرین کو گھر نہ دلواسکا تو استعفیٰ دے دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیاں اور چائے کی پیالیاں ختم کرنے سے تبدیلی نہیں آسکتی، عمران خان کے اردگرد خوشامدیوں کے ٹولے ہیں ،عمران خان کل بھی درست تھے آج بھی درست ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد

انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے کسی نشست کی ضرورت نہیں، اگر تحریک انصاف کو نشست واپس چاہئے تو مجھ سے کہہ دیں میں استعفیٰ دے دوں گا‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ پی ٹی آئی نہیں چھوڑیں گے اور جماعت میں رہتے ہوئے کراچی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

تبصرے (3) بند ہیں

HABIB Aug 29, 2018 12:43am
hipocrate
hirra Aug 29, 2018 03:24am
shame on aamir liaqat... selfish
Malik Haider Aug 29, 2018 08:03pm
Shuker karain. PTI ki waja se tho MNA banay hain...

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024