• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

کابل میں فائرنگ سے افغان ایئرفورس کے 2 پائلٹ ہلاک

شائع August 28, 2018

افغان دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کی فائرنگ سے افغان ایئر فورس (اے اے ایف) کے 2 پائلٹس ہلاک ہوگئے۔

افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کی رپورٹ مطابق حکام نے پائلٹس کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی 15 کے علاقے میں موٹرسائیکل پر سوار مسلح ملزمان نے اس وقت فائرنگ کی جب دونوں پائلٹس کام پر جارہے تھے۔

اس حوالے سے وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش کا کہنا تھا کہ ’ 2 افراد کو مسلح افراد کی جانب سے اس علاقے میں نشانہ بنایا گیا، جہاں وہ رہائش پذیر تھے‘۔

مزید پڑھیں: افغانستان: کابل ائرپورٹ پر دھماکے سے 14 افراد جاں بحق، 60 زخمی

انہوں نے کہا کہ دونوں پائلٹس کے قتل کے معاملے پر تحقیقاتی ٹیم کو ٹاسک دے دیا ہے۔

واقعے کے حوالے سے کابل کے رہائشی فردین کا کہنا تھا کہ ’فائرنگ کے بعد جب وہ پائلٹس کے نزدیک گئے تو ایک شخص ہلاک جبکہ دوسرا زخمی تھا‘، تاہم دوسرا پائلٹ شدید زخمی تھا جو بعد میں ہلاک ہوگیا۔

ہلاک ہونے والے ایک پائلٹ محبوب الحق سافی کے کزن عبدالحق سافی کا کہنا تھا کہ مقتول کی 2 سال قبل ہی شادی ہوئی تھی اور وہ اپنے گھر کا واحد کفیل تھا۔

انہوں نے کہا کہ محبوب الحق ’صبح 6 بجے اپنے کام کے لیے گئے تھے کہ دشمنوں نے ان کو ان کے ساتھی بٹالین کمانڈر سمیت نشانہ بنایا‘۔

ادھر بڑی تعداد میں سیاسی تجزیہ کاروں اور رہائشیوں نے سیکیورٹی کی بدتر صورتحال اور 2 پائلٹس کی ہلاکت پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور سخت تحفظات کا اظہار کیا۔

سیاسی تجزیہ کار ہارون میر کا کہنا تھا کہ ہر پائلٹ کو عسکری پائلٹ بنانے پر لاکھوں افغانی روپے خرچ ہوتے ہیں اور ان کی ہلاکت سے حکومت کے لیے جنگ کے خرچ میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل: داعش کے خود کش حملوں میں 7 افراد ہلاک

دوسری جانب ایک اور افغان خبر رساں ادارے خامہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے افغان ایئرفورس کے اہلکاروں پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔

کابل پولیس کے ترجمان حشمت استانکزئی نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ واقعہ شہر میں پی ڈی 15 کی حدود میں پیش آیا۔

علاوہ ازیں واقعے سے متعلق طالبان سمیت کسی دیگر عسکریت پسند گروپ نے اب تک ذمہ داری قبول نہیں کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024