ریپ الزام کے بعد ‘می ٹو مہم’ کی بانی سے ساتھی اداکارائیں خفا
دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی مہم ‘می ٹو’ کا آغاز کرنے والی اداکاراؤں میں شامل اٹلی کی اداکارہ اسیہ ارگینتو کے حوالے سے گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ انہوں نے ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ ‘ریپ’ کیا۔
اداکارہ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2013 میں 17 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔
اداکارہ پرالزام تھا کہ انہوں نے امریکی نوجوان اداکار اور گلوکار جمی بینت کے ساتھ ‘ریپ’ کرنے کے علاوہ انہیں زدوکوب بھی کیا۔
نوجوان اداکار نے واقعے کے 5 سال بعد ان پر رواں ماہ 20 اگست کو عدالتی مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان سے ہتک عزت کے تحت 3 لاکھ 80 ہزار ڈالر بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر سامنے آنے کے بعد اسیہ ارگینتو نے کچھ دن قبل ان الزامات کو مسترد کردیا تھا کہ انہوں نے ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے۔
اداکارہ نے 22 اگست کو بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے 2013 میں 17 سالہ جمی بینت کے ساتھ ‘ریپ’ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں جنسی طور پر زدوکوب کیا۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے لڑکے کے ساتھ ہوٹل کے بستر پر نیم عریاں حالت میں تصاویر بنوائی تھیں۔
اسیہ ارگینتو پر ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ ‘ریپ’ کے الزامات سامنے آنے کے بعد ان کی ساتھی اداکارائیں بھی ان کا ساتھ چھوڑ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اسیہ ارگینتو کے ساتھ گزشتہ برس اکتوبر میں ‘می ٹو مہم’ کا آغاز کرنے والی ہولی وڈ اداکارہ روز میکگواں نے بھی ان کا ساتھ چھوڑتے ہوئے ‘ریپ’ کے شکار لڑکے کا ساتھ دیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے ‘یو ایس اے ٹوڈے’ کی رپورٹ کے مطابق روز میکگواں نے ساتھی اداکارہ اسیہ ارگینتو کے بجائے ان کی جانب سے ‘ریپ’ کا شکار ہونے والے اداکار جمی بینت کا ساتھ دیا اور کہا ہے کہ ‘می ٹو مہم’ کا آغاز کرنے والی ان کی ساتھی اداکارہ کم عمر لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے غیر قانونی کام کا ازالہ کرے۔
روز میکگواں نے مزید کہا کہ وہ نابالغ لڑکے کو انصاف فراہم کرانے کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے اس کیس میں کم عمر لڑکے کا ساتھ دینے والوں کو بھی کہا کہ اس معاملے میں ان کی قانونی مدد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پروڈیوسر پر‘ریپ’ کا الزم لگانے والی اداکارہ پر لڑکے کے ساتھ ‘ریپ’ کا الزام
دوسری جانب ‘ریپ’ کا شکار بننے والے جمی بینت جو اس وقت 22 سال کے ہوچکے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ وہ خوف کی وجہ سے اب تک خاموش رہے۔
ہولی وڈ رپورٹر کے مطابق جمی بینت نے پہلی بار اس معاملے پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس معاملے پر خوف اور لوگوں کی جانب سے معاملے کو غلط رنگ دیے جانے کی وجہ سے خاموش تھے۔
جمی بینت کے مطابق اگر وہ اس معاملے پر بات کرتے تو لوگ یہ سمجھتے کہ اس میں ان کی بھی رضامندی شامل ہے۔
جمی بینت نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ جب یہ واقعہ پیش آیا، اس وقت وہ نابالغ تھے، لیکن اب وہ اپنے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی پر انصاف چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ 22 سالہ جمی بینت اور 42 سالہ اسیہ ارگینتو نے 2004 میں آنے والی ہولی وڈ فلم ‘دی ہارٹ از ڈیسیٹ فل ابو آل تھنگز’ میں بھی کام کیا تھا۔
اس فلم میں اداکارہ نے ایک طوائف کا کردار ادا کیا تھا اور جمی بینت ان کے بیٹے بنے تھے۔
اسیہ ارگینتو کون ہیں؟
42 سالہ اسیہ ارگینتو اٹلی کی اداکارہ ہیں، انہوں نے معروف ہولی وڈ پروڈیوسر 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر ‘ریپ’ اور کئی سال تک جنسی طور پر زدوکوب رکھنے اور بلیک میل جیسے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔
اسیہ ارگینتو ان خواتین و اداکاراؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے اکتوبر 2017 میں پہلی بار ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگا کر دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا تھا۔ اسی اسکینڈل کے بعد ہی اسیہ ارگینتو نے روز میکگواں سمیت دیگر اداکاراؤں اور خواتین کے ساتھ مل کر ‘می ٹو’ مہم کا آغاز کیا، جس کے تحت دنیا بھر کی خواتین و اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
اسیہ ارگینتو سمیت دیگر اداکاراؤں کی جانب ‘ریپ’ کے الزامات لگائے جانے کے بعد ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن پر مقدمہ خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے۔
خصوصی عدالت نے ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم کے تحت فرد جرم بھی عائد کر رکھی ہے، تاہم پروڈیوسر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے تمام اداکاراؤں کے ساتھ رضامندی کے تحت جنسی تعلقات قائم کیے۔