• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

’امریکا کے ساتھ بات چیت میں عوام کی آراء کو ترجیح دیں گے‘

شائع August 28, 2018

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو کے بعد امریکا کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا وہ حقائق کے برعکس ہے۔

ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے عمران خان اور مائیک پومپیو کی گفتگو کے بعد جو بیان جاری کیا گیا، اس طرح کی تو کوئی بات نہیں کی گئی بلکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان جو تبادلہ خیال ہوا وہ تعمیری نوعیت کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ہم اپنے بیان پر قائم ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے، غلطیاں ہوجاتی ہیں اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے بھی ہوگئی ہوگی، تاہم پاکستان کے دفتر خارجہ نے جو بیان جاری کیا وہ درست ہے اور اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی وزیراعظم سے سیکریٹری اسٹیٹ کی گفتگو، امریکا اپنے مؤقف پر قائم

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اگر 5 ستمبر کو امریکری سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو پاکستان آرہے ہیں تو ہماری کوشش ہوگی کہ امریکا کے ساتھ باہمی تعلقات کو بہتری کی طرف گامزن کریں اور اس میں پاکستان کے عوام اور متنخب نمائندگان کی آراء کو ترجیح دیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان اور مائیک پومپیو کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی تھی، جس کے بعد جاری ہونے والے بیانات ایک تنازع کی شکل اختیار کرگئے تھے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان ہیتھر نوریٹ نے کہا تھا کہ ‘مائیک پومپیو نے پاکستان میں فعال تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے فیصلہ کن اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور یہ افغان امن کی کوششوں کے لیے اہم نکتہ ہے’۔

تاہم پاکستان کے دفترخارجہ نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی سیکریٹری خارجہ کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے بعد امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری بیان کو ‘حقائق کے منافی’ قرار دیا تھا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹر پر دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘گفتگو میں پاکستان کے اندر دہشت گردوں کی فعالیت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور اس کی فوری درستی ہونی چاہیے’۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا

اس معاملے پر وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ نے وزیراعظم کو گفتگو کے دوران پاک-امریکا تعلقات کی مضبوطی کی ضرورت پر زور دیا اور دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کے لیے پاکستان کی اہمیت کا بھی ذکر کیا گیا۔

بیان کے مطابق مائیک پومپیو نے وزیراعظم کو کامیاب انتخابی مہم اور حکومت بنانے پر مبارک باد دی اور پاکستانی عوام کی بہتری کے لیے کیے گئے ان کے وعدوں کی تکمیل کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔

تاہم پاکستان کی جانب سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بیان کو مسترد کیے جانے کے باجود امریکا اپنے مؤقف پر قائم رہا تھا اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے بیان کی توثیق کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024