'پیپلز پارٹی نے مشاورت کے بغیر اعتزاز احسن کا نام پیش کیا'
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بغیر ہی اعتزاز احسن کا نام پیش کیا۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ مری میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں تمام جماعتوں کا مؤقف یہی تھا کہ صدارتی امیدوار کے لیے نام پیش کرنے سے پہلے پیپلز پارٹی کو مشاورت کرنا چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا 'یہ طریقہ کار بلکل غلط ہے اور اسی وجہ سے اختلاف پیدا ہوا ہے کیونکہ یہ ایک مشترکہ امیدوار نہیں، بلکہ پیپلز پارٹی کا امیدوار کہلائے گا جس کے لیے وہ صرف دیگر جماعتوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اعتزاز احسن کے نام سے کوئی مسئلہ نہیں، لہذا اگر پیپلز پارٹی اے پی سی میں سب کے ساتھ مل کر یہ نام تجویز کرتی تو یقیناََ ہم سب اسے تسلیم کرنے کو تیار تھے'۔
مزید پڑھیں: 'صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری'
سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے دوران بھی پیپلز پارٹی کا یہی رویہ تھا اور شیری رحمٰن کے اعلان کرنے کے باوجود بھی انہوں نے ہمارے امیدوار کو نہیں ووٹ دیا اور نہ ہی وہ حکمران جماعت کے ساتھ کھڑے ہوئے۔
اس سوال پر کیا اس صورتحال میں آپ اپنا کوئی امیدوار لانے کے بارے میں بھی سوچ رہے ہیں؟ تو انہوں نے واضح کیا کہ ان کی آج بھی خواہش ہے کہ اپوزیشن کا صدارتی امیدوار مشترکہ ہو جس پر تمام ہی جماعتیں متفق ہوجائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جن حالات میں عام انتخابات ہوئے اس میں اپوزیشن کا ایک ساتھ مل کر چلنا بہت ضروری ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ابھی تک امیدوار کے نام پر اتفاقِ رائے قائم نہیں ہوسکا۔
مزید پڑھیں: اے پی سی: اپوزیشن مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر متفق
اس سے قبل سابق وزیرِاعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی رہائش گاہ پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) منعقد کی گئی جس میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب میں مشترکہ امیدوار لانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
اے پی سی کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔
واضح رہے کہ صدرِ مملکت ممنون حسین کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ملک کے نئے صدر کے لیے 4 ستمبر کو انتخاب ہوگا۔
حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامز کیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا۔