سیالکوٹ: پی ٹی آئی کارکنان کے تشدد سے مسلم لیگ (ن) کا حامی جاں بحق
سیالکوٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک کارکن کو 25 جولائی کے عام انتخابات میں ان کے امیدوار کی مخالفت کرنے کی پاداش میں مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعہ سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے گاؤں چک بامنان پھلورا میں پیش آیا۔
ایف آئی آر کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی کارکن 30 سالہ عمران پر ان کے گھر کے باہر مبینہ طور پر نامزد 5 ملزمان خالد، ناصر، زاہد، طارق اور رحمٰن سمیت 7 مسلح افراد نے حملہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے عام انتخابات میں ‘پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوارکی حمایت پر سزا’ کے طور پر عمران کو ہاکی، ڈنڈوں اور لوہے کی سلاخوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
ملزمان نے بدترین تشدد کے بعد عمران کو گاؤں کے گرلز اسکول کے قریب تڑپتا چھوڑ کر فرار ہوگئے بعد ازاں انھیں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں دم توڑ گئے۔
پھلورا پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی شق 147، 149 اور 302 کے تحت مقدمہ درج کر دیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مقدمے میں نامزد 2 ملزمان رحمٰن اور طارق کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بعدازاں مقتول کے رشتہ داروں سمیت بڑی تعداد میں مقامی افراد نے بدیانا پسرور ظفروال روڑ پر لاش رکھ کر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے پی ٹی آئی کے خلاف نعرے بازی کی اور 2 گھنٹوں تک روڑ کو بلاک رکھا اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
پولیس عہدیداروں نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انھیں یقین دلایا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کرلیا جائے گا جس پر احتجاج کو ختم کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ 25 جولائی کو منعقدہ عام انتخابات میں سیالکوٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔