• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’ریلوے کو بہتر بنانے کیلئے 90 روز ملے ہیں، مجھے مزید وقت درکار ہے‘

شائع August 20, 2018 اپ ڈیٹ August 21, 2018

وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں میں نے عمران خان سے کوئی وزارت نہیں مانگی تھی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں پہلے بھی وزیر ریلوے رہا ہوں، چاہتا تھا کوئی اور وزارت مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’ وزیراعظم عمران خان نے شعبے میں بہتری لانے کے لیے صرف 90 روز دیے ہیں لیکن مجھے مزید وقت درکار ہے آپ 30 دسمبر تک نتائج دیکھیں گے۔‘

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے ریلوے کے تمام محکموں کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں سی پیک ہماری سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ریلوے نظام بہترین ٹرین سسٹم کے بغیر نہیں چل سکتا، ہم 120 دنوں میں ٹرینوں کی تعداد دگنی کردیں گے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چکلالہ ریلوے اسٹیشن اور اسلام آباد ریلوے اسٹیشن کو فوری اپ گریڈ کیا جائے گا، کراچی تا سکھر اور راولپنڈی سے ملتان اور پھر کراچی کے لیے بھی ٹرین سروس شروع کرنا چاہتا ہوں، جتنی جلدی ہمیں ٹرین کوچز دستیاب ہوں گی اتنا جلدی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے ملک کو درپیش ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے نئی حکومت کے ارادے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ ہم کیماڑی سے پشاور ٹریک کے دونوں اطراف درخت اگائیں گے۔‘

شیخ رشید کا کہنا تھا نیشنل لاجسٹکس سیل اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو ریلوے کے تعمیراتی کام میں مدد کرنی چاہیے تاکہ کسی ٹینڈر کا انتظار نہ کرنا پڑے ۔

اوورسیز پاکستانی اپنی ٹرین لے آئیں

وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ہم ریلوے میں سرمایہ کاری کے منتظر ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ اگر اوورسیز پاکستانی ٹرین چلانا چاہتے ہیں تو وہ اپنی ٹرین لے آئیں، ٹریک کا کرایہ دیں عملہ ہمارا ہوگا۔‘

انہوں نے نجی کمپنیوں کو اپنی اشتہاری مہم کے لیے ریلوے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سرمایہ نہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ باہر سے لوگ آئیں اور پاکستان میں سرمایہ کریں۔

انہوں نے پاکستان ریلوے کے منصوبے بتاتے ہوئے کہا کہ 8 ڈرائی پورٹس اور 32 ریلوے اسٹیشنز کو فوری طور پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ نجی سرمایہ کار ہم سے یہ اسٹیشنز لے سکتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں نجی کمپنیوں کے پاس وسائل کی کمی نہیں اور ہم اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا وزارت ریلوے نجی کمپنیوں کو دعوت دیتی ہے کہ ریلوے اسٹیشنز کے قریب فوڈ اسٹریٹس اور پلازے تعمیر کریں۔

ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال

شیخ رشید نے عوام سے گزارش کی کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ریلوے کے شعبے میں بہتری کے لیے تجاویز دیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ قوم ہمارا احتساب کرے اور اگر کوئی غلطی دیکھیں تو ریلوے کو اطلاع دیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ’ موبائل فون رکھنے والا ہر شخص ایک چلتا پھرتا میڈیا ہے اورہم چاہتے ہیں کہ عوام اس طاقت کو بہتری لانے کے لیے استعمال کریں، لوگ ہمیں سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز دے سکتے ہیں۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر ریلوے کا شعبہ ٹیکنالوجی کا بہتر طریقے سے استعمال کرے تو مسافروں کی سہولت کے لیے ٹریول ایجنٹس کے ذریعے بھی ٹکٹوں کا اجرا کیا جاسکے گا، ہم آن لائن سسٹم میں مزید بہتری لائیں گے تاکہ لوگ باآسانی ٹکٹ بک کرواسکیں۔

ریلوے ملازمین کے لیے اقدامات

شیخ رشید نے اعلان کیا کہ گریڈ 4 کے ملازمین کے لیے ریلوے 5 ہزار چھوٹے رہائشی یونٹ بنائے گا جبکہ ریلوے ملازمین کو بہتر طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ادویات نہیں دیناچاہتے ، ہمیں انہیں بہترین طبی سہولیات دینےکی ضرورت ہے۔

وزیر ریلوے نے یہ بھی کہا کہ جن افراد نے پاکستان ریلوے کی زمین پر قبضہ کیا ہوا وہ جلد از جلد اسے خالی کردیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024