• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وفاقی کابینہ کی منظوری، شاہ محمود وزیرخارجہ ہوں گے

شائع August 18, 2018

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد 16وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل 21 رکنی وفاقی کابینہ کی منظور دے دی جس کے مطابق شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ کا قلمدان سنھالیں گے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو وزیرخارجہ، فواد چوہدری کو وزیر اطلاعات و نشریات، اسد عمر کو وزیر خزانہ بنانے کی منظوری دی ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان کے مطابق دیگر وفاقی وزرا میں شیریں مزاری کو انسانی حقوق، شفقت محمود کو وفاقی وزارت تعلیم کا قلمدان سنبھالنے کی منظوری دی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا (کے پی) کے سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو وزیر دفاع کا قلمدان دیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ میں شامل دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں میں راولپنڈی سے منتخب ہونے والے عامرمحمود کیانی کو صحت, غلام سرورخان کو پیٹرولیم اور نورالحق قادری کو مذہبی امور کی وزارت تفویض کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق عمران خان نے انتخابات سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے اور بعد می پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے مخدوم خسرو بختیار کو پانی کی وزارت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں کو بھی شامل کیا ہے اور اہم 6 وزارتیں سونپنے کی منظوری دی ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو ریلوے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر فروغ نسیم کو قانون اور خالد مقبول صدیقی کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت دی جائے گی۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا قلمدان سنبھالیں گی۔

بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن اسمبلی زبیدہ جلال کو دفاعی پیداوار کی وزارت دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

بہاولپور کے حلقے این اے-172 سے منتخب ہونے والے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چوہدری طارق بشیر چیمہ کو ریاستی و سرحدی امور کی وزارت دینے کی منظوری دے دی.

وزیراعظم کے 5 مشیر بھی ہوں گے

وزیراعظم عمران خان نے 5 مشیروں کی بھی منظوری دی ہے اور پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان مشیر پارلیمانی امور ہوں گے۔

اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر عشرت حسین مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات، امین اسلم ماحولیاتی تبدیلی اور محمد شہزاد مشیربرائے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور عبدالرزاق داؤد کو مشیربرائے صنعتی پیداوار مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے ابتدائی طور پر 21 وزارتوں کے قلمدان اپنے پاس رکھیں گے جن میں وزارت توانائی، تجارت، صنعت و پیداوار، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزارت منصوبہ بندی، شماریات، نجکاری، ہاوسنگ اینڈ ورکس اور میری ٹائم کی وزارت شامل ہے.

عمران خان وزارت داخلہ کا قلمدان بھی اپنے پاس رکھیں گے اس کے علاوہ نارکوٹکس کنٹرول، سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت، پوسٹل سروسز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، آبی وسائل، مواصلات، کیڈ اور وزارت موسمیات بھی ان کے پاس ہوں گی.

وزارت امورکشمیر و گلگت بلتستان اور وزارت پارلیمانی امور بھی وزیراعظم کے پاس ہو گی.

تبصرے (1) بند ہیں

Tahir Aug 18, 2018 06:53pm
I am honestly disappointed with cabinet list due to the following Most important ministries keep vacant such as Interior, Energy, environment, shipping & ports . Most of the members are not have new vision , working with old people does not necessary to get better result. Distribution mostly based on relation ship such as Rawalpindi got 3 cabinet ministers and Karachi (16 seats) does not have single one the maximum members elected in one city.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024