• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عثمان احمد بزدار وزیرِاعلیٰ پنجاب منتخب، عمران خان کی مبارکباد

شائع August 19, 2018

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عثمان احمد بزدار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو شکست دے کر پنجاب کے نئے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوگئے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بننے پر عثمان بزدار کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں اب نئے دور کا آغاز ہوگا۔

نومنتخب اسپیکر صوبائی اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈویژن کے ذریعے وزیرِاعلیٰ کا انتخاب کیا گیا۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی کے عثمان بزدار کے حامیوں کو دائیں جانب کی لابی میں جانے کی ہدایت کی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کے حامیوں کو بائیں جانب لابی میں جانے کی ہدایت کی۔

اس طرح عثمان بزدار کے حق میں دائیں جانب کی لابی میں جانے والے اراکین کی تعداد 186 جبکہ حمزہ شہباز کے حق میں 159 اراکین بائیں جانب کی لابی میں گئے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 186 ووٹ حاصل کرکے عثمان بزدار صوبے کے نئے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے اجلاس کی کارروائی کے دوران احتجاج بھی کیا گیا۔

پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے عثمان بزدار کو وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد کیا گیا ہے جبکہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حمزہ شہباز کو وزارتِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا گیا تھا۔

وزیرِاعلیٰ بننے پر اللہ کا شکر گزار ہوں، عثمان بزدار

اپنے انتخاب کے بعد اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ پنجاب عثمان احمد بزدار کا کہنا تھا کہ میں اس منصب پر فائز ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پنجاب کے سب سے پسماندہ علاقے کو وزارتِ اعلیٰ کے لیے منتخب کیا ہے۔

اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے میں اسٹیٹس کو کو شکست دیں گے اور یہاں سے کرپشن کا مکمل طور پر خاتمہ کریں گے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ وہ پنجاب کی پولیس کو عمران خان کے وژن کے ساتھ ٹھیک کریں گے جیسا کہ محنت کے ساتھ خیبرپختونخوا پولیس کو بہتر بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’جب مجھ سے سوال کیا جاتا تھا کہ آپ وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار کس میرٹ سے ہیں تو میرا جواب یہ ہوتا تھا کہ میں پنجاب کی سب سے پسماندہ تحصیل سے ہوں اور یہی میرا میرٹ ہے‘۔

نومنتخب وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وہ پورے ایوان کو ساتھ لے کر چلیں گے اور ہر رکنِ اسمبلی ہی اپنے حلقے کا وزیرِ اعلیٰ ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان کی مبارک باد

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کو پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کے انتخاب سے پنجاب میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

اتوار کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں عمران خان نے اپنے تہنیتی پیغام میں عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد دی۔

اقتدار کی بھوک نہیں، یہ آنے جانے والی چیز ہے، حمزہ شہباز شریف

پنجاب اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ ان کی جماعت کو تین مرتبہ اقدار ملا ہے، انہیں اقتدار کی بھوک نہیں ہے، یہ آنے جانے والی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج میں بین الاقوامی میڈیا میں دیکھتا ہوں تو پاکستان کی انتخابات کے حوالے سے جگ ہنسائی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے روز جب اپنی امنگیں لے کر ٹی وی کے سامنے بیٹھے تھے لیکن رات کو تقریباً 11 بجے یہ اعلان سامنے آیا کہ الیکشن کمیشن کا آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا تھا۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ یہ آر ٹی ایس سسٹم نہیں بیٹھا تھا بلکہ عوام کی امنگوں پر شب خون مارا گیا تھا۔

انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں الیکشن کے روز یہ اطلاعات ملنا شروع ہوگئی تھیں کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو بند کردیا گیا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی سابقہ حکومت نے ملک میں دہشت گردی کو ختم کیا اور شہروں میں امن قائم کیا۔

خیال رہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی 175 اور اس کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی 10 نشستیں ہیں جو مجموعی طور پر 185 بنتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پرویز الہٰی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب

ادھر مسلم لیگ (ن) کی پنجاب میں 162 نشستیں ہیں، تاہم 3 اراکین کی جانب سے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس کی تعداد ووٹنگ کے لیے 159 ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب کے تین صوبائی حلقوں میں انتخابی نتائج زیرِ التوا ہیں۔

وزیرِاعلیٰ کا انتخاب خفیہ نہیں ہوگا، چوہدری پرویز الٰہی

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب خفیہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اپوزیشن جماعتیں کہتی کچھ اور ہیں اور کرتی کچھ اور ہیں۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کچھ حلقوں میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیرِاعلیٰ ان کی جماعت سے نہ ہونے پر شدید غصہ پایا جارہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے، بلکہ ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی اور وزیرِاعلیٰ تحریک انصاف سے ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں الیکشن پانی پت جنگ جیسا تھا، عمران خان

انہوں نے واضح کیا کہ ان کا اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہے اور وہ حکومت سازی میں عمران خان کے ساتھ ہیں۔

سیاہ پٹیاں باندھی ہیں، چوڑیاں نہیں پہنیں، حمزہ شہباز

پنجاب اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سب سے بڑی اور مقبول جماعت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔

حمزہ شہباز نے کہا ان کے اراکینِ اسمبلی نے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی ہیں، چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں، تاہم اپنا آئینی کردار ادا کریں اور پی ٹی آئی کو صوبے میں ٹف ٹائم دیں گے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ق) کا حکومت بنانے کیلئے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ

انہوں نے واضح کیا کہ وہ کنٹینر پر چڑھ کر ہنگامہ نہیں کریں گے بلکہ سڑکوں اور ایوانوں میں احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرسی سے نہیں خدمت سے عظمت ہوتی ہے، قوم پوچھ رہی ہے کہ دہرا معیار کب تک چلےگا؟

پنجاب اسمبلی میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

یاد رہے کہ 16 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نامزد مسلم لیگ (ق) کے نائب صدر چوہدری پرویزالہٰی نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے 201 ووٹ حاصل کرکے اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری اقبال گجر نے 147 ووٹ حاصل کیے تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے لیے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔

اسپیکر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پرویز الٰہی نے ایوان کے اجلاس کی صدارت سنبھالی، جس کے بعد ایوان کے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کردیا گیا تھا۔

تحریک انصاف کے دوست مزاری 187 ووٹ لے کر پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے، جبکہ ان کے مخالف مسلم لیگ (ن) کے امیدوار محمد وارث نے 159 ووٹ حاصل کیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024