• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

الیکشن کمیشن کا ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو کروانے کا اعلان

شائع August 18, 2018

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے مجموعی 41 حلقوں کے لیے ضمنی انتخابات کا شیڈول کا اعلان کردیا۔

واضح رہے کہ حالیہ انتخابات میں قومی اسمبلی کی 11 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 26 نشستیں مختلف وجوہات کی بنا پر خالی ہوگئی تھیں، جس میں کچھ اراکینِ اسمبلی کے ایک سے زائد حلقوں سے منتخب ہونے اور کچھ امیدواروں کے انتقال کے سبب خالی ہوئیں۔

11 میں سے 4 نشستیں وزیراعظم عمران خان نے چھوڑی ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر قومی اسمبلی کے 5 حلقوں سے انتخاب لڑا اور کامیاب ہونے کے بعد این اے-35 بنوں، این اے-53 اسلام آباد، این اے-131 لاہور اور این اے-243 کراچی کی نشست خالی کردی جبکہ میانوالی کی نشست محفوظ رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: وہ 9 حلقے جن میں انتخابات نہیں ہوں گے

اسی طرح قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے-65 چکوال اور این اے-69 گجرات کی نشستیں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے خالی کی تھی ، جبکہ انہوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست برقرار رکھی جس سے وہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدےپر منتخب ہوئے۔

اس کے علاوہ این اے-56 اٹک کی نشست تحریک انصاف کے میجر (ر) طاہر صادق نے خالی کی جنہوں نے این اے-55 سے بھی کامیابی حاصل کی تھی۔

اسی طرح غلام سرور خان نے این اے-63 اور این اے-59 راولپنڈی سے کامیابی حاصل کی تھی، چناچہ انہوں نے این اے 63 نشست خالی کردی۔

مزید پڑھیں: شانگلہ: پی کے 23 کے انتخابات کالعدم قرار، دوبارہ پولنگ کا حکم

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی جانب سے صوبائی اسمبلی کی نشست برقرار رکھنے کے فیصلے سے ان کی جیتی ہوئی این اے-124 کی نشست بھی خالی ہوئی۔

راولپنڈی کے حلقے این اے-60 میں انتخابات سے چند دن قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی نااہلی کے سبب پولنگ ملتوی کردی گئی تھی، جبکہ ایک امیدوار کے انتقال کی وجہ سے فیصل آباد کے حلقے این اے-103 میں انتخابات ملتوی کیے گئے۔

اسی طرح مختلف وجوہات کے پیشِ نظر پنجاب کی اسمبلی کی جن 13 نشستوں پر انتخابات ملتوی ہوئے ان میں پی پی-3 اٹک، پی پی- 27جہلم، پی پی-87میانوالی، پی پی-103 فیصل آباد، پی پی-118 ٹوبہ ٹیک سنگھ، پی پی-164، پی پی-165 لاہور، پی پی-201 ساہیوال، پی پی-222 ملتان، پی پی-261 رحیم یار خان، پی پی-272 مظفرگڑھ، پی پی-292 ڈیرہ غازی خان اور پی پی-296 راجن پور شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولنگ کے دن اصل مسئلہ کہاں پیش آیا؟

خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی جن نشستوں پر انتخاب ہوگا اس میں پی کے-3 اور پی کے-7 سوات، پی کے-44 صوابی، پی کے-53مردان، پی کے-61 اور 64 نوشہرہ، پی کے-78 پشاور، پی کے-97 اور پی کے-99 ڈیرہ اسمٰعیل خان شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سندھ کےحلقوں پی ایس-87 ملیر، پی ایس-30 خیر پور اور بلوچستان کے حلقوں پی بی-35مستونگ اور پی بی-40 خضدار میں بھی ضمنی انتخاب ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران 27 اگست کو کاغذاتِ نامزدگی وصول کرنے کا نوٹفکیشن جاری کریں گےجس کے بعد 28 سے 30اگست تک کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جاسکیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے 11ویں انتخابات، عوام کی بھرپور اُمنگوں کے ساتھ ختم

4 ستمبر کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے جبکہ منظور اور مسترد کیے جانے کے خلاف درخواست 8 ستمبر تک جمع کروائی جاسکے گی۔

جس کے بعد اپیلٹ ٹریبونل مذکورہ درخواستوں پر 13 ستمبر تک نظر ثانی کر کے نامزد امیدواروں کی فہرست جاری کرے گا اور 15 ستبر تک کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کی مہلت ہوگی۔

بعدازاں اسی روز امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی جبکہ 16 ستمبر کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے اور 14 اکتوبر کو رائے شماری ہوگی۔


یہ خبر 18 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024