• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

محمود خان خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ بن گئے

شائع August 16, 2018

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے محمود خان نئی حکومت میں خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوگئے۔

نومنتخب اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی زیرِ صدارت وزیرِاعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس منعقد ہوا۔

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختوںخوا کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے نیا چہرہ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تھا اور محمود خان کو قائدِ ایوان کے لیے نامزد کیا تھا۔

صوبے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کی سربراہی میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے میاں نثار گل کو وزارتِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا تھا۔

کے پی اسمبلی میں بھی سندھ اسمبلی کی طرح ووٹنگ ہوئی اور یہاں بھی اسپیکر اسمبلی نے دونوں امیدواروں کو علیحدہ علیحدہ لابی میں جانے کی ہدایت کی۔

پی ٹی آئی کے محمود خان کے حق میں لابی میں جانے والے اراکین کی تعداد 77 تھی جبکہ دوسری لابی میں میاں نثار گل کے حق میں جانے والوں کی تعداد 33 تھی۔

اس طرح اسپیکر صوبائی اسمبلی نے محمود خان کی بطور وزیرِ اعلیٰ جیت کا اعلان کردیا جس کے ساتھ وہ خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہوگئے۔

امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ عددی اعتبار سے واضح اکثریت ہونے پر خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی اپنا وزیرِاعلیٰ لانے میں کامیاب ہوجائے گی۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں اس سے قبل بھی تحریک انصاف کی حکومت تھی اور پرویز خٹک پورے 5 سال وزارتِ اعلیٰ کے منصب پر فائز رہے۔

25 جولائی کو وفاق اور صوبے میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ شاہ فرمان کو وزیرِاعلیٰ منتخب کیا جائے گا جبکہ پرویز خٹک ایک مرتبہ پھر وزیرِ اعلیٰ بننے کے خواہش مند تھے۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پرویز خٹک کی قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی اور مرکز میں اپنی تعداد کو مستحکم کرنے کے لیے پرویز خٹک کو ایوانِ زیریں میں لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

عمران خان کے نظریے پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا

وزیرِ اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنے خطاب میں محمود خان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے کے تمام اداروں کو غیر سیاسی بنائیں گے۔

نومنتخب وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے نظریے پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

محمود خان نے اپنے حلقے میں دھاندلی کے الزامات پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ پشاور میں اپنا حلقہ کھولنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تحریک انصاف کی حکومت بنی ہے، جو وعدے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے ہیں انہیں پورا کیا جائے گا۔

نومنتخب وزیراعلیٰ نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں انشاء اللہ عوام کے بھروسے کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، اور ہم سب صوبے کے لیے مل کر کام کریں گے‘۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

یاد رہے کہ 15 اگست کو تحریک انصاف کے مشتاق غنی خیبر پختونخوا اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ان ہی کی جماعت کے محمود جان ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے تھے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہونے والے انتخاب میں پی ٹی آئی کے مشتاق غنی نے 81 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدِ مقابل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے لائق خان کو 27 ووٹ ملے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے شماری کی گئی جس میں پی ٹی آئی کے محمود جان نے 78 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جمشید مہمند کو 30 ووٹ مل سکے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024