• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کابل: تعلیمی ادارے پر خودکش حملہ، طلبا سمیت 48 افراد ہلاک

شائع August 15, 2018 اپ ڈیٹ August 16, 2018
— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں خودکش حملے کے نتیجے میں طلبا سمیت 48 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے کہا کہ خودکش بمبار نے دشتِ بارچا کے علاقے میں ایک نجی تعلیمی ادارے کو نشانہ بنایا، جہاں نوجوان طلبہ و طالبات یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کر رہے تھے۔

خودکش دھماکے سے قبل حملہ آوروں اور افغان گارڈز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے باعث یہ خیال کیا جارہا تھا کہ حملہ آور ایک سے زائد ہیں۔

تاہم بعد ازاں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ حملہ آور ایک ہی تھا۔

پولیس ترجمان حشمت استانِکزئی نے خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'حملہ آور پیدل آیا تھا جس نے خود کو تعلیمی ادارے کے اندر دھماکے سے اڑا لیا۔'

افغان حکام کی جانب سے ہلاک افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا۔

شہر کی علما کونسل کے رکن جواد گھواری نے حملے کا الزام دہشت گرد تنظیم 'داعش' پر لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: غزنی میں جھڑپیں جاری، 70 پولیس اہلکار، 194 جنگجو ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ داعش اس سے قبل بھی ہماری مساجد، اسکولوں اور ثقافتی مراکز پر حملے کر چکی ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ افغان صوبے غزنی میں کئی روز سے جاری جھڑپوں کے بعد طالبان جنگجوؤں نے گزشتہ روز صوبہ فریاب میں قائم فوجی اڈے پر قبضہ کرکے 14 اہلکاروں کو ہلاک اور درجنوں کو قید کرلیا تھا۔

دوسری جانب افغانستان کے مشرقی شہر غزنی میں طالبان جنگجوؤں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان گزشتہ چھ روز سے جاری جھڑپوں میں 70 سے زائد پولیس اہلکار اور لگ بھگ 200 جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024