• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

امید ہے امریکا جلد پاک فوج کا تربیتی پروگرام بحال کردے گا، علی جہانگیرصدیقی

شائع August 15, 2018

واشنگٹن: امریکا میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکا جلد پاک فوج کے افسران کو معطل کیا جانے والا تربیتی پروگرام بحال کردے گا, جبکہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان سے تعلقات میں بہتری چاہتا ہے۔

امریکا میں پاکستانی سفارتخانے میں پرچم کشائی کی تقریب کے بعد پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے پاک فوج کی تربیت کا معطل کیا جانے والا پروگرام (ٓآئی ایم آئی ٹی) دونوں ممالک کے لیے مشترکہ طور پر مفید تھا اور دونوں ہی اس کی بحالی چاہتےہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتی ہے اور اس سلسلے میں ہمارے تجربات سے استفادہ کرنے کی خواہاں ہے

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف، امریکا سے سفارتی تعلقات بہتر بنانا چاہتی ہے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حالیہ بیان میں پاک امریکا تعلقات کا پوری طرح احاطہ کیا گیا اور اسلام آباد اس کی روشنی میں تعلقات کو دوبارہ مضبوط بنانے کی کوشش بھی کرے گا۔

دوسری جانب پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر بیان دیتے ہوئے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 7 دہائیوں سے باہمی تعلقات قائم ہیں، جبکہ تعلقات میں آنے والی تلخیوں کو دور کرکے مضبوط بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ امید ہےکہ آئندہ آنے والے سالوں میں ہم جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کےاہداف حاصل کرنے، خوشحالی اور استحکام کے لیے پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے مزید راستے تلاش کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاک فوج کے تربیتی پروگرام میں کٹوتی کردی

واضح رہے کہ اس سے قبل نامزد پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک بیان میں پاک امریکا تعلقات کو متوازن اور قابلِ بھروسہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکا اورپاکستان کے باہمی تعلقات میں اس وقت تلخی آگئی تھی جب رواں برس کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو محفوظ پناگاہیں فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا اور سیکیورٹی امداد میں کٹوتی کا اعلان کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے پاکستان کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی امداد میں مزید کٹوتی کرکے 15 کروڑ ڈالر کردی جو افغان جنگ کے آغاز میں اربوں ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، امریکا کا افغانستان میں قیام امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ جشنِ آزادی کی تقریب میں امریکی کانگریس کی ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین ایڈ رائس کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات میں پاکستانی تارکین وطن انتہائی اہم کردار اداکرتے ہیں۔

ادھر کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے بھی دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا سراہا اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔


یہ خبر15 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024