• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی ہے، سعودی ولی عہد

شائع August 14, 2018 اپ ڈیٹ August 15, 2018

سعودی عرب نے 25 جولائی کو عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے انتخابات کے بعد سے اب تک چوتھی مرتبہ رابطہ کرکے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کے نامزد وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون کرکے رابطہ کیا اور انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی۔

سعودی ولی عہد نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات بھی مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی سفیر کی عمران خان سے ملاقات، انتخابات جیتنے پر مبارکباد

محمد بن سلمان نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اور کاروباری امکانات بہت وسیع اور روشن رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے اعلامیے کے مطابق عمران خان نے سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے پر ولی عہد کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ درست اور مفید گورننس کرپشن کے خاتمے کے ساتھ ہی ممکن ہے، ولی عہد کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید قریب اور مستحکم کیا جائے گا اور عنقریب دونوں ممالک کے سربراہان ایک دوسرے کے ملک کا دورہ بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز نے بھی سعودی عوام اور حکومت کی جانب سے انتخابات میں کامیابی پر عمران خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مبارکباد دی تھی۔

اس سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مبارکباد کا پیغام پہنچایا تھا اور پاکستان کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لیے دعا کی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں تعینات سعودی سفیر فیر نواف بن سعید المالکی وہ پہلے سفیر تھے جنہوں نے اس سلسلے میں عمران خان سے ملاقات کی تھی جبکہ انتخابی نتائج آنے کا سلسلہ جاری تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

MUNIR AFZAL Aug 15, 2018 07:58am
Pakistan should ask KSA to invest in CPEC to manage ceno unilateral economic and geopolitical pressure. Pak gov. can exercise more control over financial and political benefits of This mega project keeping sovereignty intact and strong.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024