• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

'پہلے میڈیا سینسر شپ، اب یہ سلوک کون سا انصاف ہے'

شائع August 13, 2018 اپ ڈیٹ August 14, 2018
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے بکتربند گاڑی میں احتساب عدالت لانے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو تضحیک آمیز سلوک قرار دے دیا۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آج اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے اور نواز شریف کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک کی تمام ارکان نے مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نگراں حکومت کی شدید مذمت کرے گی کیونکہ جس لیڈر سے عوام محبت کرتے ہیں ان سے یہ سلوک کیا جارہا ہے جبکہ جس نے آئین توڑا اس کے لیے قانون حرکت میں نہیں آتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی پارٹی نے نواز شریف کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک کے خلاف احتجاج کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ رویہ فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ پہلے میڈیا سینسر شپ اب یہ سلوک کون سا انصاف ہورہا ہے حالانکہ فیصلے میں جج نے خود لکھا ہے کہ نواز شریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:نواز شریف کےخلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 15 اگست تک کیلئے ملتوی

انہوں نے کہا کہ جو جرم ثابت نہیں ہوا اس پر قائد اور اس کی بیٹی کو سزا سنائی گئی۔

پارٹی کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کے نتائج کے حصول پر ارکان پر ایف آئی آر درج ہوئی ہیں اور اس سے قبل نواز شریف کی لندن سے واپسی پر سینئر قیادت پر دہشت گردی کی آیف آئی آر کاٹی گئیں، ان سب کو ختم کیا جائے۔

سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ میڈیا کو فری ٹرائل کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر شہباز شریف نے دو دن بعد پارٹی کا اجلاس بلایا ہے۔

'کئی آزاد ارکان نے ایسی باتیں کیں جو میں بیان نہیں کرسکتا'

مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی ہے لیکن آج ہم نے حلف اٹھایا ہے اور ہم والہانہ کردار ادا کریں گے جس کے لیے قوم نے ہمیں منتخب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر اور وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد مسلم لیگ (ن) اجلاس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی اور اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ بھرپور اپوزیشن کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کروائیں گے، ہمیں بطور مضبوط سیاسی جماعت اپنا کردار ادا کرنا ہے، قومی مسائل پر پوری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) متحرک سیکریٹریٹ تیار کرے گی اور مکمل تیاری کے ساتھ پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لیا کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ اتحاد میں طے ہوا ہے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے تمام ارکان اپنے امیدوار کی حمایت کریں اور خفیہ رائے شماری سے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہونا ہے جس کے لیے درخواست ہے کہ جو ہمارا متفقہ امیدوار ہوگا اس کو اپنا ووٹ امانت سمجھ کردیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی ڈسپلن کو بھی دیکھیں گے، ناراض ارکان کو منائیں گے اور اپنے امیدوار کو راضی کرنا ہے، وزیر اعظم کے لیے خفیہ رائے شماری نہیں ہوگی پوری دنیا وہ دیکھے گی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم نے جس آزاد رکن سے رابطہ کیا تو اس نے آنکھیں دکھائیں اور کئی آزاد ارکان نے ایسی باتیں کیں جو میں یہاں بیان نہیں کرسکتا۔

ذرائع کے مطابق پارٹی اجلاس میں اراکین نے دھاندلی کے خلاف بھرپور احتجاج نہ کرنے پر شکایت کی اور کہا کہ حلف برادری کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے بلاول کے آنے پر نعرے لگائے اور ہم چپ بیٹھے رہے۔

اجلاس میں خاتون رکن نے کہا کہ شرمندگی کی بات ہے کہ نواز شریف آئے تو ہم بابر نہیں نکلے، نواز شریف جیل چلے گئے، ہسپتال گئے پھر عدالت آئے اور ہم یہاں بیٹھے ہیں۔

'کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوں گے'

ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے 15 اگست کو احتساب عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے ارکان کو ہدایت کی کہ 15 اگست کو میاں نواز شریف کو احتساب عدالت لایا جائے گا اس وقت سب ارکان احتساب عدالت پہنچ جائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پہلے احتساب عدالت جائیں گے اور پھر اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 15 اگست کو کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران مریم اورنگ زیب کا اسپیکر کے انتخاب پر کہنا تھا کہ پاکستان الائنس فار فری اینڈ فئیر الیکشن کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اسپیکر کے امیدوار خورشید شاہ ہیں اور اتحاد کی کمیٹی وائٹ پیپر بھی جاری کرے گی۔

انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم کنٹینر پر نہیں چڑھے اس لیے ہمارا پارلیمان میں جانے کا مقصد کچھ اور ہے، اس حوالے سے آئندہ کا مشترکہ لائحہ عمل بنائیں گے۔

قبل ازیں سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ آج نواز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، وہ شخص جو 3 بار وزیر اعظم رہا جس نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اس کے ساتھ ناروا سلوک اپنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے لیے باعث شرم ہے کہ آج دہشت گرد کی طرح نواز شریف کو نیب عدالت میں لایا گیا۔

آصف کرمانی نے کہا کہ نگران حکومت اپنے طور طریقے بدلے، سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی تو پھر کیا وجہ ہوئی کہ انہیں بکتر بند گاڑی میں لایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نواز شریف کو کم از کم سابق وزیر اعظم کا پروٹوکول تو دے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024