• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

پنجاب: نگراں وزیراعلیٰ، وزیر داخلہ کو سیشن کورٹ کا نوٹس

شائع August 11, 2018

لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف مبینہ طور پرجانب دارانہ اقدامات اٹھانے پر نگران وزیر اعلی پنجاب حسن عسکری اور وزیر داخلہ شوکت جاوید کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے بعد نوٹس جاری کردیا۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد عارف مجاہد نے سابق وزیر تعلیم رانا مشہود کی درخواست پر سماعت کی اور دونوں فریق کے وکلا کو آئندہ سماعت میں بحث کے لیے طلب کرلیا۔

رانا مشہود نے درخواست میں کہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب، مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کےخلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف عمل رہے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

انھوں نے حسن عسکری پر الزام عائد کیا کہ نگران وزیراعلی پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کو متاثر کیا ، درخواست گزار

رانا مشہود نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری اور نگران وزیر داخلہ شوکت سلطان نے 13 جولائی کو نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے استقبال کے لیے ہونے والی ریلی کو منتشر کروایا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے خلاف تھانہ شیرا کورٹ میں درخواست دی مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا اس لیے عدالت نگران وزیر اعلی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

عدالت نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری اور نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید سمیت تمام فریقین کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ رانا مشہود نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب اور نگراں وزیرداخلہ کے خلاف مقدمے کے لیے درخواست21 جولائی کو سیشن کورٹ میں دائر کی تھی۔

یاد رہے کہ عام انتخابات سے قبل پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزیراعلیٰ شہباز شریف اور اور پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر عدم اتفاق پر الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کو نامزد کر دیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور انھیں جانب دار قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے اس فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی تھی جس کو مسترد کردیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024