• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی سے درآمدات پر قیمتیں بڑھادیں

شائع August 10, 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی سے‘اسٹیل اور ایلمونیم' کی درآمدات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے دی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'ترک کرنسی لیرا کی قیمت ہمارے مضبوط ڈالر کے مقابلے میں کم ہونے کے باعث ایلمونیم کی درآمدات کی قیمت کو 20 فیصد تک جبکہ اسٹیل کی درآمدات کی قیمت کو 50 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔'

انہوں نے تسلیم کیا کہ ’اس وقت ہمارے ترکی سے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔'

مزید پڑھیں: کشیدگی کے بعد امریکا اور ترکی کے تعلقات میں اہم پیش رفت

واضح رہے کہ دونوں نیٹو اتحادیوں کے تعلقات میں تلخی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب ترکی نے دہشت گردی کے الزام میں اکتوبر 2016 میں امریکی پادری اینڈریو برنسن کو گرفتار کیا تھا اور گزشتہ ہفتے گھر میں منتقل کر کے نظر بند کردیا تھا۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بھی واشنگٹن کے اقدام کے جواب میں 2 امریکی عہدیداران پر پابندی عائد کر رہا ہے۔

امریکی صدر کے ٹوئٹ کے بعد ترکی کے 'لیرا' کی قدر میں 13 فیصد کمی واقع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کا جوابی اقدام: 2 امریکی عہدیداران پر پابندی عائد

ملکی کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث رجب طیب اردوان نے عوام سے غیر ملکی کرنسی کو لیرا میں تبدیل کرنے کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ ترک کرنسی لیرا کی قدر جمعہ کو 10 فیصد گرتے ہوئے ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

رجب طیب اردوان نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ نے جو یوروز، ڈالرز اور سونا اپنے تکیوں کے نیچے چھپا کر رکھے ہیں اسے ہمارے بینکوں سے لیرا میں تبدیل کروائیں، یہ ایک قومی جدو جہد ہے۔'

مزید پڑھیں: امریکا اور ترکی نے ایک دوسرے کیلئے ویزا سروس معطل کردی

انہوں نے ترکی کو نقصان پہنچانے کی غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ ان لوگوں کو ہماری عوام کا جواب ہوگا جو ہمارے خلاف معاشی جنگ شروع کر رہے ہیں۔'

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم یہ معاشی جنگ نہیں ہاریں گے۔'

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024