پشین: لڑکیوں کے 2 اسکولوں کو آگ لگا دی گئی
بلوچستان کے علاقے پشین کی تحصیل خانوزئی پشین میں نامعلوم ملزمان نے لڑکیوں کے لیے قائم 2 اسکولوں کو آگ لگا دی۔
سیکریٹری تعلیم بلوچستان کا کہنا تھا کہ آگ لگانے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسکو ل میں آگ لگانے کا واقعہ چھٹی کے بعد پیش آیا اور کسی جانی نقصان کی بھی تاحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر پشین اورنگزیب بادینی نے اسکول میں آگ لگانے کے واقعے تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کے کلاس روم میں موجود دستاویزات میں آگ لگانے سے فرنیچر اور دیگر سامان متاثر ہوئے ہیں اس ضمن میں متعلقہ لیویز انکوائری کررہی ہے۔
یاد رہے کہ3 اگست کو گلگت بلتسان کے ضلع چلاس کی ایک تحصیل میں نامعلوم شرپسندوں نے رات کے اندھیرے میں لڑکیوں کے لیے قائم متعدد اسکولوں کو نذر آتش کیا تھا۔
مزید پڑھیں:گلگت بلتستان: لڑکیوں کیلئے قائم متعدد اسکول نذر آتش
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی اور اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمٰن ملک نے چلاس و دیامر میں اسکولوں کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سے رپورٹ طلب کی تھی۔
دیامر میں اس واقعے کے دو روز بعد سیشن جج ملک عنایت الرحمٰن کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ اس حملے میں محوظ رہے تھے لیکن شرپسندوں کے خلاف کارروائی کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔