• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

نیکٹا، ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ کےخلاف مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ

شائع August 4, 2018

اسلام آباد: نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے ساتھ مل کر نیشنل رسک اسسمنٹ کے اہداف کے حصول کا فیصلہ کرلیا۔

واضح رہے کہ آئندہ ہفتے ایشیا پیسیفک جوائنٹ گروپ برائے منی لانڈرنگ کا اجلاس ہوگا تاہم نیکٹا نے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) سے اے پی جی گروپ کے لیے مربوط رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نفرت انگیر مواد کی شکایت کرنے کیلئے نیکٹا نے ایپلی کیشن متعارف کرادی

نیکٹا کے ہیڈ کواٹر میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے نیشنل ٹاسک فورس برائے فنانشنل ٹیررازم (سی ایف ٹی) کا خصوصی اجلاس ہوا۔

سی ایف ٹی کے 10ویں ماہانہ اجلاس کی صدارت نیکٹا کے ڈاکٹر سلیمان نے کی جس میں وفاقی اور صوبائی ٹاسک فورسز کے مختلف شعبوں سے 27 ارکان نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کردیا تھا۔

ڈاکٹر سلیمان نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر نیکٹا نے سی ایف ٹی کو دیگر اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے زور دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں جعلی سوشل اکاؤنٹس کی شکایت کرنے کا طریقہ

اجلاس کا دائرہ کار ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر محیط تھا جس میں تمام اداروں کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔

اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، ایف آئی اے، پاکستان کسٹمز اور دیگر ادارے شامل تھے جنہوں نے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔

اجلاس کے دوران وفاقی اور صوبائی محکموں کی سیکیورٹی اداروں کے ساتھ رابطے اور تعاون میں مزید بہتری پر بات ہوئی۔

شرکاء نے نیشنل رسک اسسمنٹ کے روڈ میپ سے متعلق تفصیل سے بات چیت کی۔

واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک عالمی ادارہ ہے جو جی سیون (G-7) ممالک کے ایما پر بنایا گیا کہ جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے تاہم پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک انتظامیہ ہر پوسٹ کو کتنے وقت تک دیکھتی ہے؟

مذکورہ غیر سرکاری ادارہ کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں رکھتا لیکن گرے اور بلیک کیٹیگری واضع کرتا ہے۔


یہ خبر 4 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024