نیب نے سابق وزیراعظم کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت وزارت اطلاعات کے کئی افسران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے، سندھ کے سابق وزیراویس مظفر ٹپی اور دیگر کے خلاف تحقیقات جبکہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور نیسپاک کی اتنظامیہ و دیگر کے خلاف اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ میں بدعنوانی کے الزام کی انکوائری کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا جہاں ریفرنسز دائر کرنے، تحقیقات اور انکوائری کے فیصلے کیے گئے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، فاروق اعوان اور سابق سیکریٹری وزارت اطلاعات وٹیکنالوجی، محمد سلیم سابق پی آئی او، سیدحسن شیخ، سابق کمپنی سیکریٹری یونیورسل سروس فنڈ، سی ای او میسرز مڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت دیگر افسران اور اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ان ملزمان کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال اور قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اشتہاری مہم کے ٹھیکوں کے ذریعے قومی خزانے کو 12 کروڑ 80 لاکھ اور 70 ہزار روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
نیب اجلاس میں سندھ کے سابق صوبائی وزیربلدیات اویس مظفر ٹپی، سابق چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس سمیت دیگر کے خلاف 4 مختلف الزامات پر تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملیر ریور کی سیکڑوں ایکڑ اراضی کو غیرقانونی الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 33 ہزار ملین نقصان پہنچا۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے (ایل ڈی اے) کے افسران و اہلکاروں اور نیسپاک کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔
ملزمان پر اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ میں بدعنوانی کا الزام ہے جہاں مبینہ طور پر قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
نیب کے اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی کے سابق ڈی جی منظور کاکا اور دیگر کے خلاف بدعنوانی اور مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری کاغذات میں پیر پھیر کرنے کا الزام ہے۔
اعلامیے کے مطابق ملزمان کی مبینہ ہیر پھیر سے قومی خزانے کو تقریباً3 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
نیب کے ایگزیکٹیو اجلاس میں وفاقی اردو یونیورسٹی آرٹس، سائنس وٹیکنالوجی کراچی کے وائس چانسلر اور دیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر و دیگر کے خلاف مبینہ طور پر قواعد کے خلاف من پسند اساتذہ و طلبا کو پی ایچ ڈی کرنے کے لیے تعلیمی وظائف دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 11 کروڑ 56 لاکھ 73 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔
اجلاس میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے افسران اور اہلکاروں سمیت دیگر خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی جن پر غیر قانونی تقرریوں اور سرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔
نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور تفتیش مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو حتمی نہیں ہیں تاہم نیب تمام افراد سے قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کو تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور تفتیش کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس بنیادوں پر منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کی۔