نئی پارلیمنٹ سے 18ویں ترمیم میں تبدیلیاں کروائی جاسکتی ہیں، رضا ربانی
سینیٹ کے سابق چیئرمین اور رہنما پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) میاں رضاربانی نے وفاق کی جانب سے این ایف سی کے تحت صوبوں کو حاصل مالیاتی خود مختاری ختم کیے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی پارلیمنٹ کے ذریعے 18ویں ترمیم میں تبدیلیاں کروائی جاسکتی ہیں۔
رضا ربانی نے کراچی میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام الیکشن کے بعد کی صورت حال پر ہونے والے مذاکرے میں اپنے خطاب کے دوران این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کی مالیاتی خودمختاری کو ختم کرنے کا خدشہ ظاہر کیا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ18ویں ترمیم کے ذریعے وفاق سے این ایف سی ایوارڈ کےتحت صوبوں کوحاصل مالیاتی خودمختاری کو شدید خدشات لاحق ہیں۔
انھو ں نے کہا کہ ملک کی بدتر اقتصادی صورت حال کابہانہ بنا کر وفاق صوبوں کو میسر مالیاتی وسائل پر قدغن لگانے کا ارادہ رکھتا ہے اور خدشہ ہے کہ نئی پارلیمنٹ سے 18ویں ترمیم میں تبدیلیاں کروائی جاسکتی ہیں۔
اپنے خطاب میں انہوں نے 25جولائی کو منعقدہ عام انتخابات میں کالعدم مذہبی تنظیوں کے 250 سے زائد امیدواروں کے حصہ لینے پربھی تشویش کا اظہار کیا۔
انتخابات کے نتائج پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماسوائے ایک سیاسی پارٹی کے تمام اہم سیاسی جماعتوں نے الیکشن پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کی مہم کے دوران تمام اہم سیاسی جماعتوں کو جلسے کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا مگر کالعدم جماعتوں کے امیدوار آزادی کے ساتھ اپنی مہم چلاتے رہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے تمام جمہوری قوتوں کوایک وسیع اتحاد بنانے کی ضروررت پر زور دیتے ہوئے ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کی حفاظت کے لیے ایک تحریک شروع کرنے پر زور دیا۔
اس موقع پر سیفما کے سربراہ اور معروف صحافی امتیاز عالم نے بھی جمہوری قوتوں کے اتحاد کے خیال کی حمایت کی اور کم ازکم جمہوری ایجنڈے پر جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مذاکرے سے پائلرکے کرامت علی سمیت سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔