بی بی سی نے عمران خان سے معافی مانگ لی
نشریاتی اداروں کی جانب سے خبروں کی اشاعت یا انہیں نشر کرنے کے دوران غلطی کرنا کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے معتبر ترین اداروں سے بھی یہ غلطیاں ہوتی رہتی ہیں۔
اور ایسی ہی ایک غلطی برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی‘ نے بھی 25 جولائی کی شب اس وقت کردی جب پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اکثریت حاصل کرلی۔
دراصل برطانوی نشریاتی ادارے کے چینل ‘بی بی سی 2‘ کے ایک پروگرام میں تحریک انصاف عمران خان کی کامیابیوں اور زندگی پر ایک مختصر ڈاکیومینٹری نشر کی گئی تھی۔
بی بی سی ٹو کے 25 جولائی کی شب نشر ہونے والے معروف پروگرام ‘نیوز نائٹ’ میں عمران خان کی زندگی پر ڈاکیومینٹری دکھائی گئی۔
اگرچہ اس ڈاکیومینٹری میں حقائق کو مسخ نہیں کیا گیا، تاہم اس ڈاکیومینٹری میں عمران خان کی جگہ ان کے ساتھ کرکٹر سابق کپتان وسیم اکرم کو دکھایا گیا۔
پروگرام میں عمران خان کی جگہ وسیم اکرم کی تصاویر دکھانے پر لوگوں نے پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا، تاہم جلد ہی پروگرام کے میزبان ایون ڈیوس کو احساس ہوگیا کہ انہوں نے غلطی کردی۔
نشریاتی ادارے نے پروگرام کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل بی بی سی نیوز نائٹ سے معذرت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ انہوں نے ڈاکیومینٹری میں جس باؤلر کو دکھایا وہ عمران خان نہیں بلکہ وسیم اکرم تھے۔
معذرت نامے میں کہا گیا کہ یہ ایک معمولی غلطی تھی، جس پر ادارہ معذرت خواہ ہے۔
اس پروگرام میں پاکستان میں ہونے والے انتخابات، ان کے نتائج اور عمران خان کی کامیابی پر بات کی گئی تھی۔
پروگرام کے دوران صرف ایک بار ہی عمران خان کی جگہ وسیم اکرم کو دکھایا گیا تھا۔