کشمیر: بھارت کی ریاستی دہشتگردی، 2 کشمیری نوجوان جاں بحق
سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجےمیں 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے اسلام آباد ٹاؤن کے علاقے لال چوک کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا اور اس دوران ایک گھر کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں دو کشمیری نواجوان بلال احمد ڈار اور عابد حسین بٹ جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب اسلام آباد ٹاؤن میں دھماکے سے اڑائے گیا گھر امت اسلامی کے نئے سیکریٹری جنرل وحید احمد خان کا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت: اپوزیشن کا کشمیر میں حکومتی مظالم بند کرنے کا مطالبہ
دوسری جانب 2 کشمیری نوجوانوں کی اموات کے بعد کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرے شدت اختیار کرگئے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لیے بھارتی فوج کی جانب کی جانے والی کارروائیوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مظاہروں کے بعد جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل کردی گئی ہے۔
ان تمام صورتحال پر تحریک حریت جموں اینڈ کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف سہرائی نے زوردیا کہ ’بھارت سے آزادی ‘ کے لیے تمام آزادی تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی مختلف جیلوں میں کشمیری قدیدوں کو بغیر کسی الزامات کے قید رکھا ہوا ہے جبکہ بھارتی عدالتیں بھی ان کے خلاف کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔
ادھر امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں مقابلے کے دوران بھارتی فورسز نے دو مبینہ جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔
پولیس کے مطابق مقابلہ اس وقت شروع ہو جب بھارتی فوج نے سرچ آپریشن شروع کیا تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 2 ’ جنگجو‘ کو ہلاک کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فورسز کی کارروائیاں جاری، 24 گھنٹے میں ہلاکتیں 10 ہوگئیں
تاہم کشمیری نوجوانوں کی اموات کے بعد مظاہروں میں شدت آگئی کرفیو کے باوجود اپنی آزادی کی جنگ لڑنے والے مظاہروں نے بھارتی فوج کے خلاف نعرے بازی کی۔
یاد رہے کہ کشمیری عوام 1989 سے بھارتی تسلط کے خلاف لڑ رہے ہیں اور وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علاقے کو پاکستان یا آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے۔