سندھ سے پہلی مرتبہ انتخاب لڑنے والی ہندو خواتین
صوبہ سندھ کے دیگر علاقوں کی طرح پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہونے والے صحرائے تھر سے بھی اس بار عام انتخابات میں جہاں کئی کم آمدنی اور متوسط طبقے کے آزاد مرد امیدوار سامنے آئے ہیں۔
وہیں صحرائے تھر سے ہندو برادری کی نچلی ذات سے تعلق رکھنے والی ایسی خواتین امیدوار بھی سامنے آئی ہیں، جنہیں سالوں تک پینے کا پانی بھی الگ برتن میں دیا جاتا رہا۔
میگھواڑ، بھیل اور کولہی جیسی ذاتوں کا شمار ہندوؤں کی نچلی ذاتوں میں کیا جاتا ہے، جنہیں بھارت کی طرح پاکستان میں بھی اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والے ہندو خود سے بدتر سمجھتے ہیں اور انہیں پینے کا پانی تک الگ برتن میں دیا جاتا ہے۔
میگھواڑ قبیلے سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ تلسی بالانی اور 27 سالہ سنیتا پرمار بھی اس بار انتخابات لڑ رہی ہیں۔
علاوہ ازیں میرپور خاص سے بھی صوبائی حلقے سے رادھا بھیل طاقتور اور تجربہ کار مردوں کے مقابلے میدان میں اتریں گی۔
اس خبر کی مکمل تفصیل یہاں پڑھیں:
