گوگل کو 5 ارب ڈالرز جرمانے کا سامنا
یورپی یونین نے گوگل پر 5 ارب ڈالرز سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے اور اس کی وجہ اسمارٹ فون مارکیٹ میں اپنے سرچ انجن کی بالادستی برقرار رکھنے کے لیے اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھانا قرار دیا گیا ہے۔
یورپین کمیشن کی جانب سے گوگل کو 3 ماہ کے اندر اپنے اقدامات کو روکنے کی ہدایات کی گئی ورنہ اسے مزید جرمانے کا سامنا ہوگا جو کہ اس کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کی عالمی آمدنی کے 5 فیصد حصے روزانہ پر مشتمل ہوگا۔
یورپی یونین کے ریگولیٹرز کے مطابق اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں پر گوگل نے پابندی عائد کررکھی ہے کہ ڈیوائسز میں گوگل سرچ ایپ اور کروم ایپ پری انسٹال ہو۔
مزید پڑھیں : وہ سب کچھ جو گوگل آپ کے بارے میں جانتا ہے
کمپنی کی جانب سے بڑے کمپنیوں اور موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کو ادائیگیاں بھی کی جاتی ہیں تاکہ وہ خصوصی طور پر گوگل سرچ ایپ کو اپنی ڈیوائسز میں پری انسٹال کریں۔
گوگل کی جانب سے کمپنیوں کو پری انسٹال گوگل ایپس کو ہٹانے سے روکا جاتا ہے اور کسی ایک اسمارٹ موبائل ڈیوائس میں اینڈرائیڈ کے متبادل ورژن کو استعمال نہیں کیا گیا۔
یورپین کمیشن کی جانب سے یہ مخصوص اقدامات غیرقانونی ہیں اور مخالفین کو میرٹ پر مقابلے کا موقع تک فراہم نہیں کیا جاتا۔
یورپین یونین کمیشنر مارگریٹ ویسٹیگر کے مطابق اس طرح گوگل اینڈرائیڈ کو سرچ انجن کی دنیا میں اپنی بالادستی مضبوط بنانے کے لیے استعمال کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گوگل پر کبھی ان چیزوں کو سرچ مت کریں
کسی ایک کمپنی پر اتنا بڑا جرمانہ اس سے پہلے کبھی عائد نہیں کیا گیا اور اس کے لیے یورپین کمیشن نے گوگل کی آمدنی کو مدنظر رکھا۔
گوگل نے اپنے بیان میں کہا گیا کہ وہ اس جرمانے کے خلاف اپیل کرے گا ، اینڈرائیڈ میں ہر ایک کو زیادہ انتخاب کا موقع دیا۔
یہ پہلی بار نہیں کہ یورپی یونین کی جانب سے گوگل پر جرمانہ عائد کیا گیا ہو۔
جون 2017 میں یورپی یونین کی جانب سے گوگل پر 2.72 ارب ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں