انتخابی نشان قبر! خبر سچی یا جھوٹی، تصدیق کرلیں
انتخابات کے قریب آتے ہی مختلف لوگوں کی جانب سے کچھ اس طرح کی سرگرمیاں، سازشیں اور من گھڑت خبریں سامنے آنے لگتی ہیں، جنہیں کچھ لوگ حقیقت سمجھ بیٹھتے ہیں۔
ایسی ہی ایک خبر بلکہ یوں کہیں کہ ایک انتخابی امیدوار کا پمفلٹ سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے، جس کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔
اس انتخابی پمفلٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلوچستان کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی بی 31 سے انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد امیدوار عبدالعزیز عرف حافظ لڈو کا انتخابی نشان ’قبر‘ دکھایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پمفلٹ میں نوجوان قیادت، علاقے کے مسائل سے باخبر اور غریبوں کا ہمدرد جیسے دعوے بھی کیے گئے ہیں جبکہ امیدوار کی جانب سے اقتدار میں آنے کے بعد کے حوالے سے بھی وعدے کیے گئے ہیں۔
تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ پر گردش کردہ یہ پمفلٹ حقیقت میں جعلی ہے اور اس طرح کا نہ ہی کوئی امیدوار ہے اور نہ کوئی ایسا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ عوام بغیر تصدیق کے کس طرح ایک غلط پیغام کو آگے بھیج رہے ہیں۔
اس حوالے سے ہم یہاں آپ کو چند باتیں بتارہے ہیں جس سے آپ اس طرح کے کسی بھی پمفلٹ یا خبر کی تصدیق کرسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی فہرستیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے عام انتخابات میں حصہ لینے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے تمام امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی ہے۔
اس حتمی فہرست کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 3 ہزار 675 امیدوار اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 8 ہزار 895 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فہرستوں میں امیدوار کے نام کی تصدیق کے لیے یہاں آپ فہرستیں دیکھ سکتے ہیں۔
اسی طرح اس انتخابی امیدوار کے نام کی تصدیق کے لیے بلوچستان کے حلقہ پی بی 31 کی فہرست دیکھی جاسکتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی فہرست میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کسی امیدوار کا نام عبدالعزیز نہیں ہے اور نہ ہی کسی کو ’قبر‘ کا نشان الاٹ کیا گیا۔
انتخابی نشانات
اس طرح کے پمفلٹ پر موجود انتخابی نشان کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ بھی دیکھی جاسکتی ہے، جہاں آزاد امیدواروں کو فراہم کردہ انتخابی نشان واضح طور پر بتائے گئے ہیں اور ان میں کہیں بھی ’قبر‘ کے نشان کا ذکر نہیں۔
لہٰذا اس طرح کی من گھرٹ چیزوں کو دوسرے کو بھیجنے سے قبل اس بات کی تصدیق کرلی جائے کہ آپ جس امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں وہ انتخابی حلقے میں موجود ہے بھی یا نہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں