پاکستانیوں کے دبئی میں موجود اثاثہ جات کی تفصیلات بھی ایف بی آر کو موصول
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ انہیں پاکستانیوں کے دبئی میں موجود خفیہ اثاثہ جات اور آمدنی کی تفصیلات موصول ہوچکی ہیں۔
اس حوالے سے ایف بی آر کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ دبئی ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے موصول ہونے والے اعداد و شمار میں پاکستانیوں کو جائیداد کے کرایے کی مد میں حاصل ہونے والی آمدن کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے کس کا فائدہ کس کا نقصان؟
دوسری جانب ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے آگاہی مہم تیز کردی ہے اور کراچی کے ٹیکس حکام کو خاص طور پر ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ شہر کے تاجروں کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے فوائد سے روشناس کروانے میں فعال کردار ادا کریں تاکہ وہ خفیہ اثاثوں کو ظاہر کر کے مستقبل کے لیے ان پر ٹیکس استثنیٰ حاصل کرسکیں۔
اسی طرح کی ہدایات لاہور، فیصل آباد، ملتان، گجرانوالہ اور سیالکوٹ کے ٹیکس حکام کو بھی جاری کی گئیں تاکہ وہ عوام کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے راغب کرسکیں۔
مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 55 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا
اس ضمن میں ایف بی آر کی رکن نوشین جاوید امجد نے عوام پر زور دیا کہ موجودہ ٹیکس اسکیم سے ضرور فائدہ اٹھائیں کیوں کہ اس اسکیم میں ٹیکس کی کم شرح، جرمانے اور قانونی کارروائی سے فراہم کیا جانے والا قانونی تحفظ، اسے بہترین اسکیم بناتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عوام کے لیے اندرون ملک اور بیرونِ ملک موجود اپنی خفیہ آمدنی اور اثاثوں کو ظاہر کرنے کا بہترین موقع ہے۔
اس سلسلے میں تاجروں، کاروباری حضرات، سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ٹیکس کی دیگر تنظیم کے اراکین پر مشتمل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوشین جاوید امجد کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم ان افراد کے لیے سنہری موقع ہے، جنہوں نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے، وہ 2 فیصد ٹیکس ادا کر کے ملکی اور غیر ملکی اثاثے ظاہر کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے معیشت پر دباؤ کم ہوگا: مودیز
اس کے علاوہ بیرونِ ملک منقولہ جائیداد کو صرف 3 فیصد ٹیکس ادا کر کے پاکستان منتقل کر سکتے ہیں جبکہ غیر منقولہ جائیداد پر محض 5 فیصد ٹیکس ادا کر کے اسے قانونی بنایا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں اب تک مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے، جس سے لوگوں کا اپنے اثاثے ظاہر کر کے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں شمولیت اختیار کرنے کی خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔
یہ خبر 18 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی