تیونس میں دہشتگردی سے متعلق تحقیقات، ’اسامہ بن لادن کا محافظ‘ گرفتار
تیونس میں دہشت گردی کی تحقیقات کے سلسلے میں مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کے باڈی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
اس حوالے سے پراسیکیوشن کے ترجمان صوفین سلیٹی کا کہنا تھا کہ جرمنی سے بے دخل کیے گئے سمیع عدودی کو تیونس کے پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسامہ بن لادن کی ڈی این اے سے شناخت کی تصدیق ہو گئی تھی
ان کا کہنا تھا کہ ’ ملزم جرمنی میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں مطلوب تھا جبکہ اس حوالے اسے انسداد دہشت گردی یونٹ کی جانب سے تحقیقات بھی جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیونس کا قانون بیرون ملک جرائم کے الزام کا سامنا کرنے والے شہریوں کے خلاف مقدمات کی اجازت دیتا ہے۔
خیال رہے کہ 42 سالہ ملزم سمیع عدودی جرمنی میں اپنی ملک بدری پر ایک طویل قانونی جنگ لڑنے کے بعد جمعہ کو واپس تیونس آئے تھے۔
واضح رہے کہ 2007 میں سیاسی پناہ کی درخواست مسترد ہونے کے باوجود سمیع عدودی 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے تک جرمنی میں مقیم رہے، تاہم قانونی تنازع کے بعد جرمنی کی عدالت نے ان کو ملک سے بے دخل کرکے اپنے ملک بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ’تیونس سے ان کا اخراج غیر قانونی تھا اور تیونس میں ان کی منتقلی کے حکم کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسامہ بن لادن کا بیٹا دہشت گردوں کی فہرست میں شامل
تاہم اس حوالے سے صوفین سلیٹی کا کہنا تھا کہ تیونس کی انتظامیہ کو سمیع عدودی کی واپسی سے متعلق ’ کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی تھی‘۔
یہاں یہ بات یاد رہے کہ سمیع عدودی کو اسلامی گروہوں سے مبینہ طور پر تعلقات پر سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا جارہا تھا اور وہ کئی سالوں تک پولیس کو رپورٹ کرتے تھے لیکن ان پر کبھی الزام نہیں لگایا گیا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے ہمیشہ اس بات سے بھی انکار کیا کہ وہ 11 ستمبر 2001 کو امریکا میں ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کے سابق سیکیورٹی گارڈ بھی تھے۔
یہ خبر 15 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی