• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

’لاہور محاصرے میں کیوں؟‘ سیاستدانوں کا نواز، مریم کی واپسی پر ردعمل

شائع July 13, 2018
پشاور میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نواز شریف کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں — فوٹو: اے پی
پشاور میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نواز شریف کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں — فوٹو: اے پی

سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی ملک واپسی اور ان سزا کی شروعات پر مختلف سیاسی جماعتوں کے سیاستدانوں نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا۔

چند سیاسی رہنماؤں نے حکام کی جانب سے پنجاب میں اپنے قائد کے استقبال کے لیے آنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پرجوش کارکنان کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن کی مخالفت کی جبکہ دیگر نے دونوں کی وطن واپسی کو خوش آئند قرار دیا۔

’غلطی کو غلطی سے درست نہیں کیا جاسکتا‘

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ ’پر امن احتجاج کا حق جمہوریت کے لیے انتہائی ضروری ہے‘۔

انہوں نے سوال کیا کہ میاں نواز شریف کی نیب ریفرنس میں گرفتاری تو سمجھ آتی ہے لیکن کارکنان کو کن بنیادوں پر گرفتار کیا جارہا ہے؟، لاہور محاصرے میں کیوں ہے؟‘۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے اپنی جماعت کے چیئرمین کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی کارکنان کی گرفتاری اور پر امن احتجاج کا راستہ روکنے کے خلاف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مزید گلو بٹ پیدا ہوں گے‘۔

عمران خان کو دال میں کچھ کالا لگا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق اور شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل لیگی کارکنان کی گرفتاری سے کسی کی مدد نہیں ہوسکے گی۔

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پنجاب کی نگراں حکومت نے نواز شریف اور مریم نواز کی آمد پر ضرورت سے زیادہ رد عمل دیا جس سے انہیں ماضی میں تحریک انصاف کی جانب سے کیے گئے بڑے احتجاجوں سے قبل مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی یاد آگئی۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتاریاں انتہائی غیر ضروری تھیں۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’عجیب اتفاق ہے کہ جب بھی نواز شریف مصیبت میں ہوتے ہیں، پاکستان کی سرحدوں پر کشیدگی بڑھ جاتی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے‘۔

تحریک انصاف کے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ ’آج بروز جمعہ، نواز شریف کی پاکستان آمد خوش آئند ہے جبکہ ان کے پیغام کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں لکھا تھا ’چور آیا‘۔

’قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے‘

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر ان کی جماعت کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی۔

مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نواز شریف اور مریم نواز کی تصویر شیئر کی گئی اور ساتھ لکھا گیا کہ ’قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024