امریکہ: شامی سفارتکار کا ویزا منسوخ
واشنگٹن: امریکہ نے ایک اعلیٰ شامی سفارتکار کا ویزا منسوخ کردیا ہے جس نے جنگ زدہ ملک کے سفارتخانے میں ایک عہدہ سنبھالنے کیلئے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
وال اسٹریٹ جرنیل نے اطلاع دی کہ علی داغمن کو منگل کے روز امریکہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جب وہ واشنگٹن میں ڈیولس ائیرپورٹ پر اترے تھے۔
محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان جین پساکی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم تصدیق کرسکتے ہیں کہ ان کا ویزا منسوخ کردیاگیا ہے اور ان کی شناخت کی بھی تصدیق کی ہے‘
انہوں نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے اپنی عوام پر جاری حملوں کے پیش نظر ہم نے چند باقی رہ جانے والے شامی حکام کے بھی ملک میں داخلے پر مزید پابندی کیلئے اقدام اٹھایا ہے۔
داخلی سلامتی سے متعلق حکام نے اے ایف پی کی جانب سے اس سوال پر فوری جواب نہیں دیا گیا کہ آیا داغمن کو ملک بدر کیا جاچکا ہے،اگر چہ کہ دمشق میں امریکی سفارتخانے کو ملک میں شدید لڑائی کے پیش نظر بند کیا جاچکا ہے،جہاں باغی اپوزیشن شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتی ہے اور شام کا واشنٹگن میں مشن سفیر کے بغیر ہے۔
جرنیل نے کہا کہ داغمن ممکنہ طور پر ناظم الامور کا عہدہ سنبھالنا چاہتے تھے جس سے وہ سفارتخانے کے دوسرے نمبر کے سفارتکار ہوتے۔
امریکہ کئی ماہ سے زور دے چکا ہے کہ شامی حکومت کی مزید قانونی حیثیت باقی نہیں رہی ہے اور واشنگٹن اسے مزید تسلیم نہیں کرسکتا۔
پساکی نے اس حوالے سے تفصیلات میں جانے سے انکار کیا کہ آیا شامی سفارتکار کو کہاں اور کیسے ویزا جاری کیا گیا تھا۔