• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
Live Election 2018

جماعت اسلامی کا عمران خان کو جواب بھی، اور سوال بھی

شائع July 7, 2018
تحریک انصاف اور جماعت اسلامی 5 سال تک خیبرپختونخوا میں اتحادی رہے — فوٹو : ٹوئٹر
تحریک انصاف اور جماعت اسلامی 5 سال تک خیبرپختونخوا میں اتحادی رہے — فوٹو : ٹوئٹر

جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی پی) کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے کیے گئے سوالات کا جواب دے دیا۔

عمران خان نے تیمرگرا میں جلسے میں خطاب کہا تھا کہ جماعت اسلامی والوں ایک سوال کا جواب دو، کہ کیا آپ کو الیکشن میں اتحاد کرنے کے لیے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ہی ملے تھے۔

جس کے جواب میں اب سینیٹر سراج الحق کی پشتو زبان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو جواب دے رہے ہیں کہ عمران خان نے مجھے سے آج کہا ہے کہ میں خود کو دیانت دار کہتا ہوں، تو میں نے فضل الرحمٰن سے اتحاد کیا ہے، تو میں قوم کو کیا جواب دوں گا، تو انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ فضل الرحمن کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے، انہوں نے قرضہ لے کر معاف نہیں کروایا اور نہ ہی نیب زدہ ہیں۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ میں نے اسی وجہ سے علماء اور دینی قوتوں کو خود سے قریب کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی سراج الحق نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ نے تمام سیاسی لوٹوں کو جمع کر لیا ہے، تو ان سیاسی لوٹوں سے آپ کونسا انقلاب لے آئیں گے؟ ، عمران خان آپ نے قوم کو اس کا جواب دینا ہے۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ لوٹوں سے کوئی تبدیلی نہیں آتی، ان سیاسی لوٹوں کو تو قوم مسترد کر چکی ہے، اور قوم انہیں پہچان بھی چکی ہے، کہ 70 سال سے یہ لوٹے اسے دھوکے دے رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ان سیاسی لوٹوں کی وجہ سے قوم قرض کا شکار ہے، ان کی وجہ سے قوم کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں لگی ہوئی ہیں، پی ٹی آئی کا مخلص کارکن بھی رو رہا ہے، اور رو رہا ہے کہ ہم جس تبدیلی کا خواب دیکھ رہے تھے، وہ اب چکنا چور ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبر

تبصرے (2) بند ہیں

said Jul 08, 2018 12:30pm
good answer and question by Haq
ھارون Jul 08, 2018 03:31pm
بات تو سچ ھے

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024