ایف اے ٹی ایف کی پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کا فیصلہ
اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی منی لانڈری کے حوالے سے پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائےگا۔
این ایس سی کے ارکان نے گزشتہ روز ملاقات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کے خلاف اپنے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف:’گرے لسٹ‘ میں پاکستان کا نام جون میں آئے گا، حکام کی تصدیق
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ’این ایس سی کے اجلاس میں شرکاء نے فیصلہ کیا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کے معاون فہرست سے نکلنے کے لیے مشترکہ اور مربوط کوشش کی جائے گی‘۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال قید بامشقت سزا سنائی تھی، اگرچہ اعلامیے میں احتساب عدالت کے فیصلے اور ممکنہ سیاسی ماحول سے متعلق کوئی بیان موجود نہیں تاہم اس حوالے سے بتایا گیا کہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے سے رونما ہونے والے سیاسی منظر نامے پر بات چیت ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایک عالمی ادارہ ہے جو جی سیون (G-7) ممالک کے ایما پر بنایا گیا، یہ ادارہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے تاہم پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل
مذکورہ غیر سرکاری ادارہ کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں رکھتا لیکن گرے اور بلیک کیٹیگری واضح کرتا ہے، تاہم اس کے بعد بین الاقوامی سطح پر زرِمبادلہ کی نقل و حرکت اور ترسیل میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
علاوہ ازیں نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے وفد کے ہمراہ پیرس کا دورہ کرکے ایف اے ٹی ایف اور انٹرنیشنل ریویو گروپ سے الیکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا لیکن ساتھ ہی اسلام آباد کی جانب سے الیکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کو خوش آئند قرار دیا تھا۔
اس ضمن میں یہ یاد رہے کہ این ایس سی نے جون میں منعقدہ اجلاس میں بھی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق یقین دہانی کرائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کے تحفظات دور کرنے کیلئے ایکشن پلان تیار
اعلامیے میں کہا گیا کہ این ایس سی کے شرکاء نے خطے میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو حاصل معاونت سے متعلق انتظامی کمزوریوں اور عالمی تحفظات کا جائزہ بھی لیا، اس کے علاوہ کمیٹی نے ملک میں اقتصادی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
یہ خبر 7 جولائی 2018 کو ڈان اخبارمیں شائع ہوئی